مضبوط ترین پاس ورڈ لگانے کا طریقہ

مضبوط ترین پاس ورڈ لگانے کا طریقہ

کراچی:جب ہم کسی ویب سائٹ، ای میل سروس، ایپ یا سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر نیا اکاونٹ بناتے ہیں تو ان کی دی ہوئی ہدایات پر عمل نہ کرتے وہوئے انھیں نظر انداز کر دیتے ہیں۔جس کے نتیجے میں کمزور پاس ورڈ عمل میں آتا ہے جو آسانی سے ہیک ہو جاتا ہے اور آپ کے لیے ان گنت دشواریاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

البتہ ماہرین نے مضبوط ترین پاس ورڈ بنانے کے کچھ طریقے بیان کیے ہیں ۔
محفوظ پاس ورڈ کے لیے سب سے زیادہ ضروری ہے کہ وہ کم از کم 12 کیریکٹرز پر مشتمل ہو۔اور پاسورڈ ایسا ہو کہ اگر کسی کو اس پاس ورڈ میں کوئی ایک کیریکٹر پتا بھی چل جائے تو وہ اس سے اگلے کیریکٹر کا اندازہ ہی نہ لگا سکے۔
کوشش کیجیے کہ پاس ورڈ کے شروع میں انگریزی کا کوئی بڑا حرف (کیپٹل لیٹر) نہ ہو اور نہ ہی اس کا اختتام کسی خصوصی علامت (اسپیشل کیریکٹر) پر ہو۔ آپ پاس ورڈ میںمخصوص حروف، اعداد اور خصوصی علامات کا استعمال کرتے ہوئے اپنے پاس ورڈ کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔
افراد، پالتو جانوروں، مقامات اور مشہور ٹیموں کے ناموں اور تاریخِ پیدائش کا پاس ورڈ میں استعمال بھی اسے کمزور بناتا ہے ۔
کوشش کیجیے کہ اگر کوئی پاس ورڈ پہلے سے استعمال کر رکھا ہے تو اسے دوبارہ استعمال نہ کیجیے خاص طور پر ان اکاﺅنٹس کے لیے جو خصوصی اہمیت کے حامل ہوں۔