دوسرے ایڈیشن کے فائنل میں پشاور زلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو آؤٹ کلاس کرتے ہوئے ٹائٹل اپنے نام کرلیا

پی ایس ایل فائنل، پشاور زلمی کا کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو جیت کیلیے 149 رنز کا ہدف

 دوسرے ایڈیشن کے فائنل میں پشاور زلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو آؤٹ کلاس کرتے ہوئے ٹائٹل اپنے نام کرلیا

لاہور: پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے فائنل میں پشاور زلمی نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کو آؤٹ کلاس کرتے ہوئے ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔ 

قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے پاکستان سپرلیگ کے سب سے بڑے معرکے میں پشاور زلمی نے پہلے کھیلتے ہوئے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کےنقصان پر 148 رنز بنائے جس کے جواب میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز صرف 90 رنز تک محدود رہی۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے احمد شہزاد اور مورنے وین نے اننگز کا آغاز کیا تو دوسرے ہی اوور میں مورنے وین ایک رنز بنا کر رن آؤٹ ہوگئے جس کے بعد انعام الحق تیسرے نمبر پر بیٹنگ کے لیے آئے لیکن وہ بھی صرف 3 رنز پر پویلین واپس لوٹ گئے تاہم کوئٹہ گلیڈی  ایٹرز کی مشکلات میں اس وقت اضافہ ہوا جب پانچویں اوور میں حسن علی کی گیند پر زوردار شارٹ مارنے کے چکر میں گیند فضاؤں میں بلند کردی جسے فیلڈر نے آسانی سے پکڑ کر احمد شہزاد کی اننگز کا خاتمہ کردیا، وہ صرف ایک رنز بناسکے۔ کپتان سرفراز احمد اچھے موڈ میں دکھائی دے رہے تھے اور انہوں نے 11 گیندوں پر 22 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی لیکن محمد حفیظ کو آگے بڑھ کر کھیلنا انہیں مہنگا پڑگیا اور وہ کامران اکمل کے ہاتھوں اسٹمپ آؤٹ ہوگئے۔

وہاب ریاض نے 4 رنز بنانے والے سعد نسیم کی اننگز کا خاتمہ کرکے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی رہی سہی امید بھی ختم کردی جب کہ سین ایروین کی ہمت بھی 24 رنز پر جواب دے گئی وہ محمد اصغر کا شکار بنے اور اگلی ہی گیند پر محمد نواز کو بھی واپس پویلین بھیج دیا یوں ان کے پاس پی ایس ایل کی ہیٹرک کرنے کا نادر موقع تھا لیکن ایمرٹ نے ان کی پہلی گیند روک کر محمد اصغر کو یہ موقع نہ دیا۔ انور علی بھی وکٹ پر موجود رہے لیکن تمام تر کوششوں کے باوجود وہ کوئی بڑی ہٹ لگانے میں ناکام رہے اور 24 گیندوں پر 20 رنز کی اننگز کھیل کر جورڈن کا شکار بنے۔ پشاور زلمی کی جانب سے محمد اصغر نے 3 ، حسن علی، وہاب ریاض، محمد حفیظ اور کرس جورڈن نے ایک ایک کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

اس سے قبل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیت کر پہلے ڈیرن سیمی الیون کو بیٹنگ کی دعوت دی تو پشاور زلمی کی جانب سے کامران اکمل اور ڈیوڈ مالان نے اننگز کا آغاز کیا، پہلے ہی اوور میں کامران اکمل نے 3 شاندار چوکے لگاتے ہوئے 12 رنز بنائے جب کہ دوسرے اوور میں ڈیوڈ ملان نے ایک چھکے اور ایک چوکے کی مدد سے 16 رنز بٹورے۔ کوئٹہ گلیڈی کے بولر ایمرٹ نے اپنی شاندار بولنگ سے پشاور کے دونوں اوپنرز کو پریشان کیے رکھا اور آخرکار ڈیوڈ ملان کو 17 رنز پر بولڈ کرکے پہلی کامیابی حاصل کی۔ گلیڈی ایٹرز کے بولرز نے زلمی کے بیٹسمنوں کو 9 اوورز تک کھل کر کھیلنے کا موقع نہ دیا تاہم 10ویں اوور میں کامران اکمل اور مارلن سیموئلز نے حسن خان کے اوور میں 18 رنز بٹورے لیکن انہوں نے اوور کی آخری گیند پر کامران اکمل کو آؤٹ کردیا، انہوں نے 40 رنز کی اننگز کھیلی۔

11ویں اوور کی پہلی ہی گیند پر محمد نواز نے سیموئلز کو 19 رنز پر بولڈ کرکے زلمی کی مشکلات میں مزید اضافہ کیا جس کے بعد خوشدل شاہ اور محمد حفیظ بیٹنگ کیلیے آئے، حسن علی نے اگلے ہی اوور میں خوشدل شاہ کو صرف ایک رنز پر پویلین واپس بھیجا تو شاہد آفریدی کی جگہ ٹیم میں شامل کیے جانے والے افتخار احمد بیٹنگ کے لیے آئے لیکن تمام تر کوششوں کے باوجود وہ بڑے شارٹس لگانے میں ناکام رہے جس کی بدولت ابتدائی اوور میں اچھا آغاز کرنے کے باوجود پشاور زلمی بڑا اسکور کرنے میں ناکامی رہی جب کہ ایمرٹ نے پہلے  محمد حفیظ کو 12 رنز پر آؤٹ کیا اور اگلی ہی گیند پر افتخار احمد کو بھی پویلین واپس بھیج دیا، انہوں نے 21 گیندوں پر 14 رنز بنائے۔ زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی نے آختتامی لمحات میں 11 گیندوں پر 28 رنز کی اننگز کھیلی جس کی بدولت پشاور کوئٹہ کو 149 رنز کا ہدف دینے میں کامیاب رہی۔ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے ریاد ایمرٹ نے 3، حسن علی 2 اور محمد نواز نے ایک وکٹ حاصل کی۔

میچ سے قبل بات کرتے ہوئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ فائنل میں زیادہ پریشر نہیں لیں گے اور اچھا کھیل پیش کر کے فائنل جیتنے کی کوشش کریں گے جب کہ پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی نے کہا کہ وکٹ اچھی دکھائی دے رہی ہے، بڑا اسکور بنا کر کوئٹہ کو پریشر میں لانے کی کوشش کریں گے جب کہ لالا آفریدی اچھا دوست ہے جس نے کہا تھا پشاور زلمی فائنل میں پہنچی تو لاہور آنا ہوگا لیکن اب میچ میں ان کی کمی محسوس ہوگی۔