پوپ فرانسس نے بموں کی ماں کو تنقید کا نشانہ بنا دیا

پوپ فرانسس نے بموں کی ماں کو تنقید کا نشانہ بنا دیا

ویٹیکن سٹی :عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے امریکی فوج کی جانب سے افغانستان میں سب سے بڑا جوہری بم گرانے پر تنقید کی ہے۔ پوپ نے ویٹیکن سٹی میں طابل علموں سے خطاب کرنے ہوئے کہنا کہ جب انھوں نے بموں کی ماں کانام سنا تو انہیں بہت شرمندگی ہوئی کہ ماں تو زندگی دیتی ہے اور یہ موت دیتا ہے.
اس ڈیوائس کو ماں کہہ رہے ہیں۔ یہ کیا ہو رہا ہے؟یاد رہے کہ اپریل کی 13 تاریخ کو امریکہ نے مشرقی افغانستان میں شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ کے زیرِ استعمال سرنگوں کے نیٹ ورک پر اپنا سب سے طاقتور غیر جوہری بم گرایا تھا۔ اس کا وزن 9800 کلوگرام تھا۔امریکی فوج کے مطابق یہ بم صوبہ ننگرہار میں واقع دولت اسلامیہ کے سرنگوں پر مبنی کمپلیکس پر گرایا گیا۔اس بم کا پہلا تجربہ سنہ 2003 میں کیا گیا تھا۔
اس بم کو 'بموں کی ماں' کہا جاتا ہے اور یہ تاریخ کا سب سے بڑا غیر جوہری بم ہے جو امریکہ نے کسی بھی جنگی کارروائی میں استعمال کیا ہے۔اس بم کا پہلا تجربہ سنہ 2003 میں کیا گیا تھا۔خیال رہے کہ پوپ کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے 24مئی کو ملاقات طے ہے۔