امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے دنیا بھر کو غیر محفوظ بنا دیا،جاسوس نظام کی چند تفصیلات

امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے دنیا بھر کو غیر محفوظ بنا دیا،جاسوس نظام کی چند تفصیلات

امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے اپنے خفیہ جا سوسی کے نظام کی وجہ سے دینا بھر میں بدنام ہے سی آئی اے سے امریکا کے دوست ممالک بھی محفوظ نہیں ہیں ،جرمن چانسلر اانجلینا مرکل بھی سی آئی اے کے جاسوس حملے کا شکار ہو چکی ہیں،ملکوں کی جاسوسی ،شخصیات کی جاسوسی بھی سی آئی اے کا پرانا وطیرہ ہے۔ اب کی بار وکی لیکس نے سی آئی اے کے جاسوس نظام کی تفصیلات دینا بھر کو فراہم کیں ہیں کہ کسی طرح سی آئی اے جدید مواصلاتی نظام کو استعمال کر کے جاسوسی کرتی ہے
سی آئی اے کی ہیکنگ کے مبینہ ہتھیاروں میں ایپل کے آئی او سی آپریٹنگ سٹسم، ونڈوز، اینڈرائڈ، او ایس ایکس، لینکس کمپیوٹرز اور انٹرنیٹ روٹرز کو متاثر کرنے والے وائرس یا نقصان دینے والے سافٹ ویئر شامل ہیں .وکی لیکس کے مطابق ہیکنگ میں استعمال ہونے والے چند سافٹ وئیر سی آئی اے نے خود ہی تیار کیے ہیں تاہم برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی فائیو کے بارے میں اطلاع ہے کہ اس نے سام سنگ کے ٹی وی سیٹس کی ہیکنگ میں استعمال ہونے والے جاسوسی کے سافٹ ویئر کو تیار کرنے میں مدد کی تھی۔
اس کے علاوہ سام سنگ، ایچ ٹی سی، سونی کی تیار کردہ مصنوعات ہیکنگ میں متاثر ہوئی جس کی مدد سے سی آئی اے واٹس ایپ، سگنل، ٹیلی گرام، ویئبو اور چیٹ کی دیگر ایپس پر ہونے والی چیٹ یا بات چیت کو پڑھ سکتی ہے۔اس کے علاوہ دستاویزات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سی آئی اے نے آئی فونز، آئی پیڈز کو ہدف بنانے کے لیے خصوصی یونٹ قائم کیا جس کے ذریعے معلوم کیا جا سکتا تھا اسکو استعمال کرنے والا کہاں موجود ہے اور کیا کر رہا ہے ۔وکی لیکس کی جانب سے افشا کی جا نے والی دستاویزات نے ان تمام طریقہ کار کو بیان کرنے کی کوشش کی ہے جس کے ذریعے سی آئی اے جاسوسی کرتی ہے