کرپشن کی انتہا ہوگئی ہے ہر ادارہ کرپشن میں ڈوب گیا ہے، جماعت اسلامی

کرپشن کی انتہا ہوگئی ہے ہر ادارہ کرپشن میں ڈوب گیا ہے، جماعت اسلامی

کوئٹہ:  جما عت اسلامی کی طرف  بیان میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حکومت میں ملک سب سے زیادہ بھاری سودی قرضوں کے دلدل میں پھنس گیا ہے کرپشن کی انتہا ہوگئی ہے ہر ادارہ کرپشن میں ڈھوب گیا ہے حکمران قومی دولت شیر مادر سمجھ کر بیرون ذاتی اکائونٹس میں منتقل کر رہے ہیں بلوچستان کو سی پیک کے فوائد وثمرات محروم کرنا زیادتی ہوگی بھارتی سازشوں وحکمرانوں کی غفلت کی وجہ سے اسلامیان پاکستان مسائل کا شکارملک کی سرحدیں غیر محفوظ ہوگئی ہیںسودی نظام نے معیشت ومعاشرت کوپریشانیوں سے دوچار کر دیا ہے ۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومتی وعدالتی سطح پر بھی ملک میں بے انتہا کرپشن اور لوٹ مار کا اعتراف ہوگیا ہے ۔جماعت اسلامی کرپشن سے پاک اس لیے کرپشن کے خلاف جماعت اسلامی ہی مہم چلاسکتی ہے ۔ ملکی اقتدار پر گزشتہ چالیس سال سے دوخاندانوں کی نااہل حکومت رہی ہے ۔بھاری بھرسودی قرضے ،ملک میں ہونے والی کرپشن اور لوٹ مار کی ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے جو بہت کچھ دیکھنے کے باوجود کرپشن کے سدباب کے لیے کچھ نہیں کر سکے ۔ اس بے انتہا کرپشن اورلوٹ مار کو روکنے اور مجرموں کو پکڑنے کی ذمہ داری کس کی تھی اور قومی امانتوں کی حفاظت سے بڑھ کر اور کیا فرض ہوسکتا ہے جس کی ادائیگی میں وزیراعظم مصروف رہے ۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ عام آدمی غربت ، مہنگائی اور بجلی و گیس کے ہوشربا بلوں کی وجہ سے شدید پریشان ہے۔ لوگوں کو تعلیم ، صحت ، روزگار اور چھت کی سہولت تو کیا پینے کے لیے صاف پانی دستیاب نہیں ۔ عوام اپنے خون پسینے کی کمائی بلوں اور ٹیکسوں کی صورت میں قومی خزانے میں جمع کراتے ہیں اور اقتدار میں موجود ڈاکوئوں کا ٹولہ اسے لوٹ کر ہڑپ کر جاتاہے ۔ وزیراعظم قوم کو بتائیں کہ انہوں نے کرپشن کے سدباب کے لیے کیا کیا ہے اور ان کی ذات اور خاندان پر کرپشن کے جو الزامات ہیں ، ان کی شفاف تحقیقات کے لیے وہ جے آئی ٹی سے کیا تعاون کررہے ہیں ۔ محض مجبوری اور بے بسی کے اظہار سے وزیراعظم قوم کی ہمدردیاں نہیں سمیٹ سکتے۔