یورپی یونین کی پناہ گزینوں کو مارچ سے واپس یونان بھیجنے کی تجویز

یورپی یونین کی پناہ گزینوں کو مارچ سے واپس یونان بھیجنے کی تجویز

برسلز : یورپی یونین کی جانب سے یہ تجویز پیش کی گئی ہے کہ رکن ممالک آئندہ برس مارچ سے پناہ کے متلاشی افراد کو واپس یونان بھیجنے کا عمل شروع کر سکتے ہیں۔ یونان میں ابتر حالات کے سبب اس عمل کو پانچ سال کے لیے روک دیا گیا تھا۔
جرمن ذرائع ابلاغ کے مطابق اٹھائیس رکنی یورپی یونین کی امیگریشن پالیسیوں اور ویزا فری شینجن زون کی مکمل بحالی کے لیے بلاک کی اس تجویز کو اہم قرار دیا گیا ہے۔ یورپی یونین کے کمشنر برائے ہجرت دیمیترس آوراموپولوس نے بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم آئندہ برس سے ڈبلن قوانین کے تحت پناہ کے متلاشی افراد کی منتقلی کا عمل آہستہ آہستہ بحال کرنے کا کہہ رہے ہیں۔
ان کے مطابق ابتر صورتحال کی وجہ سے 2011 ءمیں عدالت نے یہ فیصلہ سنایا تھا کہ مہاجرین کی یونان واپسی روک دی جائے تاہم اس وقت سے لے کر اب تک یونانی حکومت نے پناہ گزینوں کے لیے سہولیات کی فراہمی اور انتظامات کو کافی بہتر بنا دیا ہے۔ اسی لیے انہوں نے آئندہ برس پندرہ مارچ سے اس معطل عمل کے بحالی کی سفارش پیش کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ اس پیشکش سے متاثر ہو کر واپس یونان بھیجے جانے والے افراد کی تعداد کافی محدود ہو گی۔