بابر اعظم پاکستان کے لیے ٹرمپ کارڈ ثابت ہوگا ،مشتاق محمد

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مشتاق محمد مستقل مزاجی سے کارکردگی کو فتح کی کنجی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری ٹیم مستقل مزاجی اور توجہ کے ساتھ کھیلے تو بڑی کامیابی حاصل کرسکتی ہے

بابر اعظم پاکستان کے لیے ٹرمپ کارڈ ثابت ہوگا ،مشتاق محمد

اسلام آباد: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مشتاق محمد مستقل مزاجی سے کارکردگی کو فتح کی کنجی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہماری ٹیم مستقل مزاجی اور توجہ کے ساتھ کھیلے تو بڑی کامیابی حاصل کرسکتی ہے۔ نوجوان بلے باز بابر اعظم کو پاکستان کا ٹرمپ کارڈ ثابت ہوگا جبکہ مصباح، یونس اور اظہر علی سیریز میں پاکستان کو کامیابی دلانے میں نمایاں کردار ادا کریں گے۔مشتاق محمد نے یونس خان مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں آف اسٹمپ پر کھیلنے میں درپیش دشواری پر قابو پانا ہوگا ۔

ان خیالات کا اظہار سابق کپتان مشتاق محمد نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔ مشتاق محمد نے کہا کہ ہماری ٹیم مستقل مزاجی اور توجہ کے ساتھ کھیلے تو بڑی کامیابی حاصل کرسکتی ہے اور تاریخ کو دہرا سکتی ہے۔آسٹریلیا کے خلاف جیت کیلئے پرامید سابققومی کپتان نے نوجوان بلے باز بابر اعظم کو پاکستان کا ٹرمپ کارڈ قرار دیا۔انہوں نے کہا بابراعظم، آسٹریلیا میں ٹرمپ کارڈ ثابت ہوں گے جبکہ مصباح، یونس اور اظہر علی سیریز میں پاکستان کو کامیابی دلانے میں نمایاں کردار ادا کریں گے، یہ تینوں بلے باز آزمودہ ہیں اور انھیں اپنی صلاحیتوں کو ثابت کرنا ہوگا۔پاکستان کے کامیاب کپتانوں میں سے ایک مشتاق محمد نے بیٹنگ میں مسلسل جدوجہد کرنے والے یونس خان کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے سب سے کامیاب بلے باز کو آف اسٹمپ پر کھیلنے میں درپیش دشواری پر قابو پانا ہوگا جو ان کی ناکامی کی وجہ ہے کیونکہ تجربہ کارکھلاڑی کی حیثیت سے بڑی اننگز کھیلنا ان کی بنیادی ذمہ داری ہے۔

آسٹریلیا کی وکٹوں پر ابتدائی تین دنوں میں بالرز کے کردار کو اہم گرداتنے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایسی صورت حال میں آپ کو ایک ایسے بالر کی ضرورت ہوتی ہے جو گیند کو گھما سکے۔پاکستان نے مشتاق محمد کی زیر قیادت 1977 اور 1979 میں آسٹریلیا کے دوروں میں ٹیسٹ میچ جیتا تھا اور آل رانڈر نے ڈھائی سال تک قومی ٹیم کرتے ہوئے آٹھ ٹیسٹ فتوحات حاصل کیں۔مشتاق محمد کا کہنا تھا کہ مجھے یاسر شاہ کی بالنگ تکنیک پر چند تحفظات ہیں اور انگلینڈ کے دورے میں انتخاب عالم اور مشتاق احمد کو میں نے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا تھا لیکن اس سب کے باوجود یہ حقیقت ہے کہ وہ پاکستان ٹیم کی ضرورت ہیں۔محمد عامر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ 'عامر نے مجھے مایوس کیا اور مجھے ان میں فاسٹ بالر کی پھرتی نظر نہیں آتی۔