ایئرپورٹ پر 8 سال تک رہنے والی خاتون اپنے گھر منتقل

ایئرپورٹ پر 8 سال تک رہنے والی خاتون اپنے گھر منتقل


سنگاپور:  8 سال تک سنگاپور ایئرپورٹ پر قیام کرنے والی 50 سالہ خاتون بالآخر اپنے گھر منتقل ہو گئی۔ خاتون نے اتنے سالوں تک ایئرپورٹ پر رہنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ 2008 میں شدید مالی مسائل کے بعد ان کے پاس ایئرپورٹ پر رہنے کے علاوہ کوئی اور چارہ نہ تھا۔
خاتون کا کہنا تھا کہ پہلے پہل ایئرپورٹ پر رہنا میرے لیے ایک بھیانک خواب تھا، پھر میں نے تین کمروں کا اپنا اپارٹمنٹ کرائے پر دیا اور چند رات ایئرپورٹ پر گزارنے کا فیصلہ کیا تاہم یہ چند دن 8 سال پر محیط ہو گئے کیونکہ ایئرپورٹ پر ضرورت کی ہر شے موجود تھی۔
خاتون کے مطابق وہ ایئرپورٹ پر کھانے کی دُکانوں سے کھانا خریدتی رہی، اسے ایئرپورٹ کے غسل خانے میں نہانے کی سہولت موجود تھی، ایئرکنڈیشنڈ اور وائی فائی کی سہولت مفت میں دستیاب تھی۔
خاتون نے بتایا کہ ان کے اپارٹمنٹ سے ماہانہ ایک ہزار ڈالر کرایہ آتا رہا جو ان کے لیے کافی تھا لیکن اب وہ اپنے سر پر ایک باقاعدہ چھت کی خواہش مند تھیں، اس کے لیے اپنا بڑا فلیٹ فروخت کر کے اب وہ ایک چھوٹے اپارٹمنٹ میں رہ رہی ہیں۔ اخبار کے مطابق اب بھی سنگا پور ایئرپورٹ پر ایک جوڑے سمیت کم ازکم 10 افراد رہ رہے ہیں ان میں سے بعض لوگ دن میں کام کاج پر چلے جاتے ہیں اور رات کو ایئرپورٹ پر سونے کے لیے آتے ہیں۔
واضح رہے کہ سنگاپور میں دنیا کے مہنگے ترین شہروں میں سے ایک ہے جہاں مکان کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، کرائے کے مکان بھی متوسط طبقے کی گنجائش سے باہر ہیں اور زندگی کےلیے ضروری اشیا بہت مہنگی ہیں۔