پی ایس ٹی خواتین اساتذہ کی بھرتیوں میں بے ضابطگیوں کا انکشاف

پی ایس ٹی خواتین اساتذہ کی بھرتیوں میں بے ضابطگیوں کا انکشاف

بنوں: پی ایس ٹی خواتین اساتذہ کی بھرتیوں میں بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔  محکمہ تعلیم بنوں نے میرٹ کی دھجیاں اُ ڑاتے ہوئے عدالتی حکم امتناعی کے باوجود فائنل لسٹ آویزاں کر دیں۔ بنوں کی تحصیل ڈومیل کے یونین کونسل زیرکی پیرباخیل سے تعلق رکھنے والے وزیر اللہ نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا ہے کہ حالیہ پرائمری سکول ٹیچرز زنانہ کی آسامیوں کیلئے این ٹی ایس ٹیسٹ کے ذریعے کامیاب امیدواروں کی فائنل فہرست آوایزاں کی گئی ہے جس میں یونین کونسل زیرکی پیر باخیل کی اُمیدوار میری بیوی سارہ غنی نے میرٹ پر پورا اُترتے ہوئے پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔ لیکن محکمہ تعلیم بنوں نے میرا ڈومیسائل تاخیر سے جمع کر وانے پر میرٹ لسٹ میں دوسری اور تیسری نمبر پر آنے والی اُمیدواروں کو بھرتی کر لیا حالانکہ اپلائی کرتے وقت ڈومیسائل بروقت جمع کرنے کی کوئی شرط نہیں رکھی تھی اُنہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں عدالت سے رجوع کرنے پر بھرتیوں پر حکم امتناعی بھی حاصل کر رکھی ہے لیکن اس کے باوجود عدالتی احکامات کو نظر انداز کرکے محکمہ تعلیم بنوں نے فائنل میرٹ لسٹ آویزاں کر دی ہے جو کہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت کے انصاف کی بالادستی اور میرٹ پر مبنی اقدامات کی دھجیاں اُ ڑائی گئی ہیں اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے چلائی جانے والی ویب سائٹ سیٹیزن پورٹل پر بھی شکایت درج کی گئی ہے لیکن تاحال کوئی شنوائی نہیں ہوئی اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس سے قبل ہم پر من گھڑت کیس بنایا گیا کہ این ٹی ایس ٹیسٹ میں مذکورہ امیدوار کی جگہ جعلسازی کرتے ہوئے کسی دوسرے امیدوار سے ٹیسٹ کروایا تھا جس پر ہم نیب کا سامنا کرتے ہوئے سی سی ٹی وی فوٹیج اور فنگر پرنٹ میں کلیئر قرار دیا اب محکمہ تعلیم مختلف حیلے بہانے بناکر ہمارے ساتھ ذاتیات پر اتر رہی ہے۔ اُنہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا ،وزیر تعلیم اور دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ تعلیم بنوں کی طرف سے پی ایس ٹی آسامیوں پر ہونے والی خواتین اساتذہ کی بھرتیوں میں بے ضابطگیوں کا نوٹس لے کر انصاف کی بالا دستی کو قائم کرے ۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں

مصنف کے بارے میں