کم خوابی ، بے خوابی اور بے چینی ذہنی صلاحیتوں کو متاثر کر تی ہیں

کم خوابی ، بے خوابی اور بے چینی ذہنی صلاحیتوں کو متاثر کر تی ہیں
کم خوابی ، بے خوابی اور بے چینی ذہنی صلاحیتوں کو متاثر کر تی ہیں
کم خوابی ، بے خوابی اور بے چینی ذہنی صلاحیتوں کو متاثر کر تی ہیں
کم خوابی ، بے خوابی اور بے چینی ذہنی صلاحیتوں کو متاثر کر تی ہیں
کم خوابی ، بے خوابی اور بے چینی ذہنی صلاحیتوں کو متاثر کر تی ہیں
کم خوابی ، بے خوابی اور بے چینی ذہنی صلاحیتوں کو متاثر کر تی ہیں

لاس اینجلس :تھک صرف انسانی جسم کو متاثر نہیں کرتی بلکہ اس سے ذہن اوردماغ اور ذہنی صلاحیتیں بھی متاثرہوتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے سائنسدانوں نے کم خوابی ، بے خوابی اور بے چینی کے تکونی مسئلے کو حل کرنے کیلئے ایک عرصے سے تحقیقی کام شروع کررکھا ہے اور اب ان لوگوں نے انکشا ف کیا ہے کہ تھکن صرف جسم کو متاثر نہیں کرتی بلکہ اس سے ذہن اوردماغ بھی متاثرہوتا ہے اور اسکی وجہ یہ ہوتی ہے کہ تھکن کی اصل وجہ نیند کی کمی ہوتی ہے جسے بعد میں آرام کی کمی سے بھی تعبیر کیا جاتا ہے۔

اب ان سائنسدانوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ نیند کی کمی سے دماغی خلیے ایک دوسرے سے رابطے میں نہیں رہتے۔ اس تحقیقی رپورٹ کو یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں شعبہ عصبیات کے سربراہ آئزک فرائڈ اور انکے ساتھیوں نے ترتیب دیا ہے او راسکے لئے انہیں مرگی کے مرض میں مبتلا 12افراد کی دماغی ساخت اور کارکردگی کا جائزہ لیا۔

تجرباتی مرحلے میں استعمال ہونے والے رضاکاروں کو بار بار مختلف مراحل سے گزارا گیا۔مختلف تصاویر دکھائی گئیں اور مختلف روشنیوں اور تحریروں کے سامنے سے گزارا گیا۔ بعد میں سب کا تجزیہ کیا گیا تو پتہ چلا کہ تھکے ماندے افراد کے دماغ میں نیورونز کی شدید کمی ہوتی ہے اور اسی وجہ سے وہ پوری طرح سے کام نہیں کرپاتے۔ یہ کیفیت زیادہ تر ڈرائیونگ کے شعبے سے وابستہ افراد میں پائی جاتی ہے جو نشے کے عادی بھی ہوجاتے ہیں۔