سندھ ہائیکورٹ کا نیب کو صوبے میں کام جاری رکھنے کا حکم

سندھ ہائیکورٹ کا نیب کو صوبے میں کام جاری رکھنے کا حکم

کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے نیب کو صوبے میں کام جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کیسز میں ملوث ارکان پارلیمنٹ اور سرکاری افسران کی فہرست طلب کر لی۔ سندھ ہائی کورٹ میں آج صوبے میں نیب قوانین کی منسوخی کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ نے آئندہ سماعت تک نیب کو سندھ میں بھی کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے نیب انکوائریز کا سامنا کرنے والے ارکان پارلیمنٹ اور سرکاری افسران کی فہرست طلب کر لی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ سندھ حکومت محکموں کو خط لکھ رہی ہے کہ اب نیب کے ساتھ تعاون نہ کیا جائے۔ نیب کے پراسیکیوٹر جنرل وقاص ڈار نے عدالت کو بتایا کہ سندھ حکومت کے قانون سے ہمارا کام متاثر ہو رہا ہے۔

ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ وفاقی حکومت کے قوانین کا اطلاق اب سندھ پر نہیں ہو سکتا اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا خصوصی عدالتوں کو تالا لگا دیں جبکہ نارکوٹکس اور دیگر عدالتیں بند کر دیں؟۔

ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ سندھ میں نیب آرڈیننس کی منسوخی کا معاملہ سپریم کورٹ میں بھی زیر التوا ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں جائے گا؟ جس پر ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ وفاق اور صوبے کے مابین تنازعہ ہو تو معاملہ سپریم کورٹ جاتا ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر ہونے سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایسی کوئی اطلاع نہیں۔ نیب کے پراسیکیوٹر جنرل وقاص ڈار نے بھی کہا کہ ہمیں سپریم کورٹ سے اس حوالے سے کوئی کاپی نہیں ملی ہے۔

عدالت نے درخواستوں کی سماعت 22 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے عارف علوی، سول سوسائٹی اور دیگر کی درخواستوں پر بھی فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں