برآمدات کے بہتر فروغ کیلئے حکومت نئی تجارتی پالیسی تشکیل دے: خالداقبال ملک

برآمدات کے بہتر فروغ کیلئے حکومت نئی تجارتی پالیسی تشکیل دے: خالداقبال ملک

اسلام آباد:  اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر خالد اقبال ملک نے کہا کہ تین تجارتی پالیسی برائے 2015تا 2018برآمدات کو صلاحیت کے مطابق فروغ دینے میں ناکام رہی ہے کیونکہ پچھلے چند سالوں سے ہماری برآمدات میں کمی واقع ہوئی لہذا برآمدات کو بہتر طور پر فروغ دینے کیلئے حکومت نجی شعبے کی مشاورت سے نئی تجارتی پالیسی تشکیل دے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ تین سالہ تجارتی پالیسی مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں کامیاب نہیں رہی اور یہ حوصلہ افزا بات ہے کہ حکومت نے اس پر نظرثانی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ تجارتی پالیسی نے 2018تک ملکی برآمدات کو35ارب ڈالر تک لے جانے کا ہدف طے کیا تھا لیکن پچھلے چند سالوں سے برآمدات میں کمی کارجحان رہا ہے جو اس مالی سال کے دوران 20ارب ڈالر تک متوقع ہیں جبکہ 2013میں ہماری برآمدات 25ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ تین سالہ تجارتی پالیسی نے ملکی برآمدات کی مسابقت کو بہتر کرنے، علاقائی تجارت میں پاکستان کا حصہ بڑھانے اور معیشت کو جدید بنانے کے اہداف مقرر کئے تھے لیکن پالیسی ان اہداف کو حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے ۔ ان حالات میں اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ حکومت نجی شعبے کی مشاورت سے ایک نئی تجارتی پالیسی تشکیل دے جوبرآمدات کو تیزی سے فروغ دینے میں معاون ثابت ہو۔

موجودہ تجارتی پالیسی کی ناکامی پر روشنی ڈالتے ہوئے خالد اقبال ملک نے کہا کہ ایکسپورٹ پرموشن اسکیموں کے نوٹیفیکشن کے اجراء میں غیر ضروری تاخیراور پالیسی میں اعلان کردہ مراعات سے استفادہ حاصل کرنے کے پیچیدہ طریقہ کار اس پالیسی کی ناکامی کی اہم وجوہات ہیں۔ لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت نئی تجارتی پالیسی کو تشکیل دیتے وقت ان تمام مشکلات کا ازالہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ تجارتی پالیسی کے مشکل طریقہ کار کی وجہ سے دو سال کے دوران برآمدکنندگان کی طرف سے حکومت کو صرف 33لاکھ روپے کے کلیم وصول ہوئے جبکہ اس مقصد کیلئے مختص بجٹ کا 4ارب روپے وقت پر استعمال نہ ہونے کی وجہ سے وزارت خزانہ کو واپس کر دیئے گئے ۔

انہوں نے کہا کہ نئی تجارتی پالیسی میں حکومت ایسے تمام مسائل کو حل کرنے پر توجہ دے اور پالیسی میں اعلان کردہ اسکیموں کیلئے وقت پر فنڈز مہیا کرے تا کہ تجارتی پالیسی ملکی برآمدات کو صلاحیت کے مطابق فروغ دینے میں مددگار ثابت ہو۔