سام سنگ ایس 8 کی نئی ٹیکنالوجی صارفین کو نقصان پہنچانے لگی

لاہور: سام سانگ گلیکسی ایس 8 نے جہاںآتے ہی کامیابی کے جھنڈے گاڑے تو وہی اس میں متعارف کرائی جانے والی نئی آئیرس اسکینر ٹیکنالوجی سے صارفین خاصے پریشان نظر آتے ہیں ۔ صارفین کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے آنکھوں کو تکلیف پہنچتی ہے۔ کمپنی نے اپنی اس ٹیکنالوجی کو محفوظ قرار دیا جب کہ تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ آنکھوں کا لینس بہت نازک ہوتا ہے اور وہ جب اس طرح کی ریڈی ایشن کا استعمال کیا جائے تو آنکھیں موتیا کا شکار بھی ہو سکتی ہیں۔

سام سنگ ایس 8 کی نئی ٹیکنالوجی صارفین کو نقصان پہنچانے لگی

لاہور: سام سانگ گلیکسی ایس 8 نے جہاںآتے ہی کامیابی کے جھنڈے گاڑے تو وہی اس میں متعارف کرائی جانے والی نئی آئیرس اسکینر ٹیکنالوجی سے صارفین خاصے پریشان نظر آتے ہیں ۔ صارفین کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی سے آنکھوں کو تکلیف پہنچتی ہے۔ کمپنی نے اپنی اس ٹیکنالوجی کو محفوظ قرار دیا جب کہ تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ آنکھوں کا لینس بہت نازک ہوتا ہے اور وہ جب اس طرح کی ریڈی ایشن کا استعمال کیا جائے تو آنکھیں موتیا کا شکار بھی ہو سکتی ہیں۔
صارفین کے مطابق فون کے آئیرس اسکینر کے استعمال سے آنکھوں میں جلن اور تکلیف کی شکایت ہورہی ہے جس کے بعد صارفین نے فون کا استعمال کم کردیا ہے۔جب کہ صارفین نے آئیرس اسکینر کی بجائے فون پر فنگر پرنٹ اسکینر کا استعمال شروع کردیا ہے۔رپورٹس کے مطابق فون کے حوالے سے صارفین کی شکایت ہے کہ اس کے آئی رس اسکینر کی وجہ سے انہیں آنکھوں میں تکلیف اور چکر آنا شروع ہو گئے ہیں۔2013 میں انفرا ریڈ ریڈی ایشن سے متعلق ایک تحقیق کی گئی تھی جس سے پتا چلا تھا کہ انفرا ریڈ ریڈی ایشن کورنیا کے ذریعے آنکھوں میں جاتا ہے اور پھر ہیٹ میں تبدیل ہو کر لینس میں چلا جاتا ہے جس سے موتیا کا خدشہ پیدا ہوتا ہے۔
نووا ساوتھ ایسٹرن یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ انفرا ریڈ ریڈی ایشن اندرونی آنکھ کا درجہ حرارت بڑھا دیتا ہے اور جب آپ اپنا فون ان لاک کریں گے وہ آپ کی آنکھ کو نقصان پہنچائے گا۔لیکن ان تمام شکایات سے قطع نظر سام سانگ نے فون کو اسی طرح مارکیٹ میں رکھا ہوا ہے کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ آئی رس آنکھوں کے لیے نقصان دہ نہیں ہے۔سام سنگ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کمپنی اپنے صارفین کی صحت کو سنجیدگی سے لیتی ہے اور آئیرس اسکینگ ٹیکنالوجی کو انٹرنیشنل الیکٹرونیکل کمیٹی کے اصولوں کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔کمپنی کا کہنا ہے کہ صارفین فون کو تقریباً 8 انچ دور رکھ کر استعمال کریں۔ترجمان نے بتایا کہ فون میں سرخ لائٹ انفرا ریڈ ایل ای ڈی ہے جس کی ایکوریسی نارمل ہے جو آئی رس اسکیننگ کے لیے بہتر ہے جب کہ اس سے صحت کو بھی کوئی نقصان نہیں ہوتا۔