سانحہ سیہون شریف، سی ٹی ڈی اور دیگر تحقیقاتی ٹیموں نے شواہد حاصل کر لئے

سانحہ سیہون شریف، سی ٹی ڈی اور دیگر تحقیقاتی ٹیموں نے شواہد حاصل کر لئے

سیہون شریف: انچارج راجہ عمر خطاب کی سربراہی میں سی ٹی ڈی ٹیم نے سیہون شریف میں جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور شواہد اکھٹے کر لئے۔ سی ٹی ڈی انچارج راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 10 کلو بارود استعمال کیا گیا۔ بظاہر مرد ہی حملہ آور معلوم ہو رہا ہے تاہم سی سی ٹی وی فوٹیجز کے بغور جائزے کے بعد ہی تصدیق ہو سکے گی۔

سی ٹی ڈی کے علاوہ فارنزک ماہرین، دیگر تحقیقاتی ٹیمیں شواہد کی بنیاد پر پھرپور تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں۔ تحقیقاتی ٹیموں کا کہنا ہے ابتدائی طور پر حملہ آور خاتون کی نشاندہی ہوئی تاہم تحقیقات میں یہ بات سامنے آ رہی ہے کہ مرد خودکش حملہ آور مبینہ طور پر عورت کا روپ دھار کر مزار کے احاطے میں داخل ہوا اور رش میں دھماکا کر دیا۔

سیہون دھماکے پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق خودکش بمبار کا سر تحویل میں لے لیا جبکہ دھماکے میں بارودی مواد کے ساتھ نٹ بولٹ کے استعمال سے ہلاکتیں زیادہ ہوئیں۔