کراچی ،کیا کرپشن کا پیسہ مرنے کے بعد ساتھ لے جا وگے، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے ریمارکس

کراچی ،کیا کرپشن کا پیسہ مرنے کے بعد ساتھ لے جا وگے، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے ریمارکس

کراچی: چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے رفاہی پلاٹوں، رہائش گاہوں کو شادی ہالز میں تبدیل کرنے کے کیس میں برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کیا کرپشن کا پیسہ مرنے کے بعد ساتھ لے جائو گے۔ہفتہ کو چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینج نے رفاہی پلاٹوں، رہائش گاہوں کو شادی ہالز میں تبدیل کرنے کے کیس میں ملوث نجی ہاسنگ سوسائٹی کے 6 عہدیداروں کی درخواست ضمانت کی سماعت کی۔ ملزمان میں عبدالغفار، یامین، اکرم جمیل، امان اللہ اور ابرار شامل ہیں۔

نیب پراسیکوٹر نے کہا کہ ملزمان نے 22 پلاٹوں کو رہائش گاہوں اور شادی ہالز میں تبدیل کیا۔ ملزمان کے خلاف ریفرنس دائر ہوچکا ہے۔چیف جسٹس نے رفاہی پلاٹوں کو رہائش گاہوں اور شادی ہالز میں تبدیل کرنے پر برہمی کا اظہار کیا اور ریمارکس دئیے کہ کیا کرپشن کا پیسہ مرنے کے بعد ساتھ لے جا گے۔

درخواست گزاروں نے کہا کہ ہم نے کرپشن نہیں کی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ایسا لگ رہا ہے جیسے سب فرشتہ صفت ہوں۔ عدالت نے 29 ستمبر تک سماعت ملتوی کردی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر نیب سے ریفرنس کی تفصیلات طلب کی ہیں۔

مصنف کے بارے میں