آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ لاہور پہنچ گئے

آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ لاہور پہنچ گئے

لاہور : اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں شرجیل خان کیخلاف چوتھے روز کی سماعت آج ہو رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق  آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ  سر رونی فلینیگن لاہور پہنچ چکے ہیں جبکہ  ادھر فکسنگ کے مرکزی کردار ناصر جمشید  بھی پہلی بار منظرعام پر آگئے ۔

ناصر جمشید کا کہناہے کہ ان کی اپنے وکلاء سے بات ہوگئی ہے وہ پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کو عدالت لے کر جائیں گے۔ذرائع کا مزید کہناتھا کہ آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے رکن سر رونی فلینیگن  شرجیل خان اور خالد لطیف کےخلاف گواہی اور ثبوت بھی دیں گے ۔ واضح رہے کہ رونی فلینیگن کی سربراہی میں ہی آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ نے یہ کیس پکڑا تھا اور پی سی بی کو دیا تھا۔

یاد رہے کہ  گزشتہ روز   کرکٹر محمد نواز پر ایک ماہ کرکٹ کھیلنے کی پابندی لگا دی گئی۔ سنٹرل کنٹریکٹ بھی معطل کردیا گیا۔ ترجمان پی سی بی کا کہنا ہے کہ پابندی پر پورا نہ اترے تو مزید ایک ماہ معطل رہیں گے۔محمد نواز کو 2 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

محمد نواز نےاعتراف کیا تھا کہ بکیز سے رابطوں سے متعلق پی سی بی حکام کو آگاہ نہیں کیا تھا۔جس کے بعد اسنہیں سزا دیتے ہوئے پی سی بی نے قومی کرکٹرپر    ایک ماہ کرکٹ کھیلنے کی پابندی لگا دی ہے،محمد نواز کا سنٹرل کنٹریکٹ بھی معطل  کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب ترجمان پی سی بی  کا کہنا تھا کہ پابندی پر پورا نہ اترے تو مزید ایک ماہ معطل رہیں گے۔محمد نواز کو 2 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

اس سے قبل آل راؤنڈر محمد نواز اور پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کے درمیان معاملات طے ہوگئے تھے۔  محمد نواز پی سی بی سے تعاون اور مزید معلومات فراہم کرنے پر رضا مند ہوئے تو  اے سی یو نےمحمد نواز کو معطل نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا  تھا۔ 

ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ محمد نواز کو بھی محمد عرفان کی طرز پر سزا اور جرمانے کا سامنا ہوسکتا ہے، محمد نواز کو پی سی بی کوڈ آف کنڈکٹ کی شق 2.4.4 کی خلاف ورزی کے تحت 3 سے 6 ماہ کی پابندی اور 3 سے 5 لاکھ روپے جرمانہ ہونے کا امکان ہے۔