ملک بھر میں 2ہزار سے زائد مشتبہ مدارس بند کیے جانے کا انکشاف

ملک بھر میں 2ہزار سے زائد مشتبہ مدارس بند کیے جانے کا انکشاف

راولپنڈی:ملک بھر میں دہشت گردی کی حالیہ لہر کے دوران نیشنل ایکشن پلان پر کمزور عملدرآمد کی بحث ایک بار پھر شروع ہو گئی ہے تاہم اس پلان کے تازہ ترین اعداد و شمار میں انکشاف ہوا ہے کہ ملک بھر میں 2327 مشتبہ مدارس کو بند کر دیا گیا ہے جبکہ نیشنل ایکشن پلان کی ابتدا سے اب تک کے چھبیس مہینوں میں5ہزار 6سو 11دہشت گرد گرفتار کیے جس میں 1865دہشت گرد ہلاک کیے گئے ۔

اس نمائندے کو دستیاب نیشنل ایکشن پلان کے تازہ ترین اعداد و شمار پر مبنی دستاویز کے مطابق پلان کے تحت 11اسپیشل کورٹس بنائی گئیں جس میں 190کیسز ٹرانسفر کیے گئے ۔ اب تک 414 افراد کو پھانسی دی گئی۔پلان کے تحت بند کئے گئے مشتبہ مدارس میں سے پنجاب میں 2 ، سندھ میں 2311 ، کے پی میں 13 ، بلوچستان میں 1 مشتبہ مدارس بند کر دئے گئے ، اسلام آباد ، پنجاب ارو سندھ میں مدارس کی میپنگ 100 فیصد مکمل کر لی گئی ، کے پی میں 75 ، بلوچستان 60 ، فاٹا میں 85 فیصد میپنگ مکمل کی گئی ۔

دستاویزبلوچستان مشتبہ مدارس کی بندش اوران کی میپنگ میں سب سے پیچھے ہے ۔ اسلام آباد، پنجاب اور سندھ مشتبہ مدارس کی بندش اور ان کی میپنگ میں سب سے آگے ہیں۔ لائوڈ اسپیکر کا مسجدوں میں غلط مسجدوں میں لاؤڈ سپیکر کے غلط استعمال پر 16ہزار 7سو 9لوگوں کو گرفتار کیا گیا ۔ لاوڈ سپیکر کے غلط استعمال میں 16ہزار 154لوگوں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ۔لائوڈ سپیکر کا غلط استعمال کرنے پر 5030ساز و سامان ضبط اور70 دکانیں سیل کر دی گئیں ۔اشتعال و نفرت انگیز تقاریر کرنے پر 2465لوگوں کو گرفتار کیا گیا ان میں 1335کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت پانچ کالعدم تنظیموں کو پر پابندی لگائی گئی ۔

کالعدم تنظیموں کے ملک بھر میں8309 سرگرم کارکنوں کو شیڈول چار میں شامل کیا گیا ۔کالعدم تنظیموں کے 2052مشتبہ افراد کی نقل و حرکت کو محدود کیا گیا۔ 6ہزار 38 افراد پر مشتمل پورے ملک میں سپیشل ٹیررا رزم فورس بنائی گئی ۔ 2200افراد خیبر پختونخواہ ۔ 1182پنجاب میں اور ایک ہزار بلوچستان میں 500اسلام آباد میں 168گلگت بلتستان میں ، 728سندھ میں اور 260آز اد جموں واینڈ کشمیر میں بھرتی کیے گئے ۔دہشت گردوں اور دہشت گرد تنظیموں کی مالی معاونت روکنے کےلئے ساڑھے 88کروڑ روپے ضبط کیے گئے ۔

931افراد کو گرفتار کیا گیا۔681کیسز فائل کیے گئے جس میں 283اینٹی منی لانڈرنگ کے تحت کیسز فائل کیے گئے ۔148کیسز فنانشنل مانیٹرنگ یونٹ کے قانون کے تحت فائل کیے گئے ۔14کیسز بند کر دیئے گئے اور 102انڈر پراسس ہیں ۔ اسی قوانین کے تحت414افراد کو گرفتار کیا گیا ۔پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ کے تحت انٹر نیٹ پر دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے نفرت اور دہشت گردی پھیلانے والے 937یو آر ایل اور دس ویب سائٹ کو بلاک کیا گیا ۔سال 2015 میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کے 37 واقعات رونما ہوئے جو گزشتہ سالوں سے کم ہیں ۔

2016کراچی آپریشن کے دوران 7ہزار 112کرائمنلز ، ٹارگٹ کلرز ، دہشت گرد اور بھتہ خور ، سندھ پولیس کے حوالے کیے گئے ۔ کراچی میں237کرمنلزاور ٹارگٹ کلرز کو سزائیں ملیں ۔