شہباز شریف آگے بڑھ کر پارٹی ٹیک اوور کر لیں: ریاض حسین پیرزادہ

شہباز شریف آگے بڑھ کر پارٹی ٹیک اوور کر لیں: ریاض حسین پیرزادہ

اسلام آباد:وفاقی وزیر کھیل و بین الصوبائی رابطہ میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا ہے کہ ہمیں اپنے ملک کے اداروں پر افسوس ہے جنہوں نے ارکان قومی اسمبلی کے نام دہشت گردوں سے رابطے کرنے والوں کی لسٹ میں ڈال کر امریکہ کو موقع دے دیا ہے کہ وہ ڈو مور کی پالیسی کے تحت ڈرون کے ذریعے پارلیمنٹ کو نشانہ بنا سکتا ہے ۔

نیشنل پریس کلب میں خطاب کرتے ہوئے میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ ہمیں نہ فوج انصاف دے سکتی ہے نہ ہی پارلیمنٹ نے اپنے آپ کو اس کا اہل ثابت کیا ہے کہ وہ ہمیں انصاف دے سکے۔ ہمیں عدالتوں سے انصاف چاہئے اور ہمیں امید ہے کہ ہمیں انصاف دیا جائے گا۔ کہ ماضی کے تجربات سے ثابت ہواہے کہ فوج ملک کو نہیں چلا سکتی اس کی تین مثالیں ہمارے سامنے ہیں۔ ٹیکنوکریٹس کی حکومت بھی ہمارے مسائل کا حل نہیں کیونکہ اگر ہماری معیشت ٹھیک نہیں ہے اور خزانہ خالی ہے تو ٹیکنوکریٹ کی حکومت آنے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا اور عالمی مالیاتی ادارے ہمیں ان کے آنے سے پیسے دینے شروع نہیں کر دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایسی صورت میں اگر وہ ایسے کرے تو ہم کیا کہیں گے۔ کیونکہ وہ کہہ سکتا ہے کہ ہم نے تو دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو نشانہ بنایا ہے، شہباز شریف کو آگے بڑھ کر پارٹی ٹیک اوور کر لینی چاہئے کیونکہ موجودہ حالات میں وہی پارٹی کو متحد رکھ سکتے ہیں، ملک کو ٹیکنوکریٹ حکومت کی ضرورت ہے نہ وہ ملک کو ٹھیک کر سکتے ہیں۔ ہمیں صرف انصاف کی ضرورت ہے آپ اس ملک میں چار، پانچ ایسے افراد تعینات کر دیں جو لوگوں کو انصاف مہیا کریں، ہمیں بھی انصاف دیا جائے، ہمیں صحافیوں یا کسی صحافتی ادارے یا آئی بی سے بھی شکوہ نہیں ہمیں تو وزیراعظم سے شکایت ہے جن کا لیٹر میں حوالہ دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مسائل کا حل شفاف اور ایماندار لوگوں پر مشتمل حکومت ہے جو کہ احتساب پر یقین رکھتی ہو۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ میرے خیال میں میاں شہباز شریف چونکہ زیادہ تر وقت عوام میں رہتے ہیں اس لئے وہ عوامی رائے کو زیادہ بہتر سمجھتے ہیں اور موجودہ حالات میں اداروں سے بہتر تعلقات اور ان کے احترام کی پالیسی ہی وقت کا تقاضا ہے اور اس حوالے سے شہباز شریف بالکل درست سمت کی نشاندہی کر رہے ہیں ۔

ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ شہباز شریف آگے بڑھ کر پارٹی ٹیک اوور کر لینی چاہئے کیونکہ وہی واحد شخصیت ہیں جو نوازشریف کی عدم موجودگی پارٹی کو متحد اوریکجا رکھ سکتے ہیں ورنہ پارٹی مسائل کا شکار ہو سکتی ہے۔ وفاقی وزیر کھیل نے کہا کہ ہم نے لیٹر والے معاملے پر کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر لی ہیں اور ہم اس معاملے پر زیادہ بحث نہیں کر سکتے کیونکہ یہ سراسر ہمارے خلاف جائے گا۔