کشمیر یوں کو مستقل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دینے کے لیے ریفرنڈم کرا یا جائے,برطانوی دارالعوام

کشمیر یوں کو مستقل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دینے کے لیے ریفرنڈم کرا یا جائے,برطانوی دارالعوام

لندن: برطانوی دارالعوام میں مسلہ کشمیر پر ایک مباحثہ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کشمیر یوں کو اپنے مستقل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دینے کے لیے ریفرنڈم کرا یا جائے۔ کنزرویٹو پارٹی کے ارکان ڈیوڈ نٹال اور فلپ ڈیویز نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو بھی وہی حق ملنا چاہیے جو بریگزٹ ریفرنڈم کے ذریعے برطانوی عوام کو دیا گیا تھا۔ڈیوڈ نٹال کشمیر پر کل جماعتی پارلیمانی گروپ کے چیئرمین ہیں، انہوں نے بھارت اور پاکستان سے تعلقات خراب نہ کرنے برطانوی حکومت کی پالیسی کو سراہا۔تاہم ان کا کہنا تھا کہ مخلص اور سچا دوست وہی ہوتا ہے جو کبھی کبھی ایسی بات بھی کہہ دے جو دوسرا دوست ہضم نہ کر سکے۔برطانیہ کے پارلمینٹ ممبر ڈیوڈ نٹوال اورBackbench Business Committee کے مشورے پر برطانیہ کے دارالعوام میں مسئلہ کشمیر پر ایک مباحثہ ہوا ہے۔ جموں و کشمیر میں تناؤ میں اضافہ اور بھاتی کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر حکومت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں اٹھا ئے ۔

برطانیہ حکومت کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ بھارت اور پاکستان پر زور دیں کہ وہ مسئلہ کشمیر کا دائمی حل نکالنے کیلئے کشمیری عوام کو اپنے مستقل کا فیصلہ کرنے کا حق سلامتی کونسل میں موجود قراردادوں کے تحت فیصلہ کرنے کا موقع دیں۔ ادھر نئی دہلی میں بھارتی حکومت نے کشمیر میں ریفرنڈم کے مطالبے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے بھارت نے واضح کردیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل میں تیسرے فریق کا کوئی رول نہیں ہے۔برطانیہ میں ہونے والی پیشرفتوں سے باخبر ہونے کا دعوی کرتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سروپ نے کہا جموں و کشمیر مسئلہ پر ہماری پوزیشن واضح ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تمام دوطرفہ معاملات باہمی طور اور امن کے ساتھ شملہ معاہدے اور لاہور علانیہ کے تحت حل کئے جائینگے اور اس میں تیسرے فریق کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔

مصنف کے بارے میں