شاہ سلمان کے حکم پرسعودی شہزادے کی گرفتاری، ویڈیو جاری کر دی گئی

شاہ سلمان کے حکم پرسعودی شہزادے کی گرفتاری، ویڈیو جاری کر دی گئی

ریاض: سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے حکم پر ایک نوجوان سعودی شہزادے سعود بن عبدالعزیز بن مساعد بن سعود بن عبدالعزیز آل سعود کو دارالحکومت الریاض میں پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

اس سعودی شہزادے اور اس کے ساتھیوں پر خواتین سمیت عام شہریوں سے نازیبا سلوک اور ان پر تشدد کا الزام ہے۔الریاض پولیس نے شاہ سلمان کے جمعرات کو جاری کردہ فرمان کے چند گھنٹے کے بعد ہی اس شہزادے کو پکڑ کر حوالات میں بند کردیا ہے۔

اس کی گرفتاری کی ویڈیو سوشل میڈیا کے صارفین نے سماجی روابط کی ویب سائٹس پر پوسٹ کی ہے۔اس میں دو پولیس اہلکار شہزادہ سعود کو ایک کار سے نکال کر اور گرفتار کر کے لے جارہے ہیں۔انھوں نے اس لمبی زلفوں والے شہزادے کو ہتھکڑیاں لگا رکھی ہیں اور ویڈیو میں وہ اس کو لے کرایک عمارت میں داخل ہوتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔

یادرہے کہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان شاہی خاندان کے کسی فرد کے کسی غیر قانونی سرگرمی میں ملوث ہونے پر کوئی رورعایت نہیں برتتے ہیں اور ان کے حکم پر پہلے بھی سعودی شہزادوں کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتاریاں عمل میں آ چکی ہیں۔

2016ء میں ایک سعودی شہزادے ترکی بن سعود الکبیر کا ایک سعودی نوجوان کے قتل کے جرم میں سرقلم کر دیا گیا تھا۔اس سعودی شہزادے نے الریاض کے نواحی علاقے الثمامہ میں معمولی لڑائی جھگڑے پر ایک نوجوان کو قتل کردیا تھا اور اس مقتول کے باپ نے خون بہا لینے یا قاتل سعودی شہزادے کو معاف کرنے سے انکار کردیا تھا۔

ٹویٹر کے صارفین نے شاہ سلمان کی ایک پرانی ویڈیو پوسٹ کی ہے۔اس میں وہ حکام کو مخاطب کرتے ہوئے یہ کہہ رہے ہیں کہ شہریوں کے حقوق شاہ سے زیادہ اہمیت کے حامل ہیں۔