پاناما کا فیصلہ حق میں ہو یا خلاف اسے قبول کریں گے: رانا ثنااللہ

پاناما کا فیصلہ حق میں ہو یا خلاف اسے قبول کریں گے: رانا ثنااللہ

اسلام آباد: سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس کا فیصلہ محفوظ کیے جانے کے بعد صوبائی وزیر قانون رانا ثنااللہ نے اپنے ردعمل میں کہا بھٹو اور نوازشریف کا کیس سیاسی ہے جبکہ نواز شریف کی 36 سال کی سیاسی زندگی میں کوئی الزام ان پر نہیں لگایا جا سکتا صرف چند لوگ اپنی خواہشات کا بار سپریم کورٹ کے کاندھے پر ڈالنا چاہتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا سپریم کورٹ کے جج تمام باتوں کا ادراک رکھتے ہیں اور ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہونا چاہیے جس کا خمیازہ آئندہ سالوں تک ملک کو برداشت کرنا پڑے۔ رانا ثنااللہ نے کہا حکومت کا مؤقف بالکل واضح ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے حق میں ہو یا مخالفت میں اسے قبول کریں گے ۔ اگر فیصلہ حق میں نہیں آیا تو پارٹی عوام کی عدالت میں ضرور جائے گی۔

انہوں نے کہا روزانہ عدالت کے باہر عدالت لگائی جاتی ہے اور پارٹی میں سب متفق ہیں کہ وہ سب نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں۔ رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ اس کیس نے مسلم لیگ ن اور ان کے کارکنوں کو مضبوط کر دیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ ہم عوامی عدالت میں ضرور سرخروں ہوں گے اگر عوام نے ہمیں ٹھکرا دیا تو ان کا فیصلہ بھی قبول کریں گے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں