امریکہ روہنگیا مسلمانوں کو 3کروڑ 20لاکھ ڈالر کی امداد فراہم کرے گا

امریکہ روہنگیا مسلمانوں کو 3کروڑ 20لاکھ ڈالر کی امداد فراہم کرے گا

واشنگٹن: امریکی حکام کا کہنا کہ امریکا فلاحی بنیادوں پر بنگلہ دیش میں موجود روہنگیا مسلمانوں کی امداد کے لیے 3 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی خطیر رقم فراہم کرے گا۔میانمار کی ریاست رخائن میں مقیم روہنگیا مسلمانوں پر میانمار کے ریاستی ظلم و ستم کے بعد یہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اب تک کا سب سے بڑا قدم ہے۔

امریکی امدادی رقم روہنگیا پناہ گزینیوں کے لیے کھانے، دواوں، پانی، صحت و صفائی اور خیموں کی صورت میں خرچ کی جائے گی۔ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب دنیا بھر کے سربراہانِ مملکت اس وقت اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک میں موجود ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے سیکیورٹی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی نائب صدر مائیک پینس نے میانمار فورسز کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں پر کیے جانے والے ظلم و بربریت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم تاریخی بے دخلی دیکھ رہے ہیں۔

امریکی نائب صدر نے میانمار کی جمہوریت پسند رہنما آنگ سان سوچی کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کو بِلا خوف واپس آنے کے بیان کو خوش آئند قرار دیا اور ساتھ ہی مطالبہ کیا کہ میانمار کی افواج فوری طور پر روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کارروائیاں بند کریں اور اس مسئلے کے طویل مدتی حل کے لیے سفارتی کوششوں میں مدد فراہم کرے۔

سائمن ہینشا کا کہنا ہے کہ امریکا کو اس علاقے میں نقصان کا تخمینہ لگانے کی اجازت نہیں ہے لیکن بنگلہ دیش کی جانب نقل مکانی کرنے والے 4 لاکھ سے زائد مسلمانوں کا کہنا ہے کہ روہنگیا مسلمانوں کی کثیر آبادی اس تنازع کا شکار ہوئی ہے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ امریکا کی جانب سے دی جانے والی رقم دنیا بھر کے فلاحی اداروں کی جانب سے تخیمنہ لگائی گئی رقم کا ایک چوتھائی حصہ ہے اور امریکا امید کرتا ہے کہ باقی دنیا تین چوتھائی کی امدادی رقم فراہم کرے گی۔