ڈرون حملے کسی صورت برداشت نہیں کرینگے، پاکستان

ڈرون حملے کسی صورت برداشت نہیں کرینگے، پاکستان

اسلام آباد: ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے گزشتہ دنوں ہونے والے امریکی ڈرون حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملے پاکستان کے مفاد میں نہیں۔ ان سے دہشت گردی کے خلاف جاری مہم کو نقصان پہنچتا ہے اور اس حوالے سے عالمی سطح پر پاکستان کا موقف واضح ہے۔ پاکستان امریکہ کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے اور ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے جبکہ دہشت گردی کے خلاف آپریشن ہمارے قومی مفاد میں ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کے لئے پر عزم ہے اور دوطرفہ تعلقات کی بہتری کے لئے افغانستان کے ساتھ وفود کے تبادلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ افغانستان کیساتھ بارڈر مینجمنٹ ضروری ہے اور پاکستان نے اپنی طرف سرحدی باڑ لگانے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے جس کے ذریعے دہشتگردوں کی نقل و حمل روکنے میں مدد ملے گی۔

نفیس زکریا نے کہا ہے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹنیو گتریس کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کی بحالی کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ اس ضمن میں تمام کوششوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے انڈیا پر الزام لگایا ہے کہ وہ کشمیر سمیت دیگر امورپر بات چیت نہیں کرنا چاہتا پاکستان ڈرون حملے برداشت نہیں کرے گا کیونکہ یہ حملے پاکستان کی سلامتی اور خود مختاری کے منافی ہیں۔ چین کے وزیر خارجہ کے پاکستان کے دورے کے دوران افغانستان میں امن و استحکام اور دوطرفہ امور پر بات ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ان تمام کوششوں کا ہمیشہ سے مثبت جواب دیا ہے مگر دوسرا فریق بھارت ہمیشہ سے منفی جواب دیتا رہتا ہے اور کشمیر سمیت تمام امور پر بات کرنے سے کتراتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ کشمیر اقوام متحدہ کے میز پر بہت پرانا مسئلہ ہے اور اقوام متحدہ نے اس کے حل کی کشمیری عوام سے وعدہ کیا ہوا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جمعرات کے روز تین کشمیریوں کو شہید کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیکرٹری خارجہ سرتاج عزیز نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور فاروق ڈار کو بھارتی فوجی جیپ کے آگے باندھ کر انسانی ڈھال بنانے کے واقعات کے حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ، اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور اسلامی ممالک کی تنظیم کے سیکرٹری جنرل کو خطوط لکھ کر آگاہ کیا ہے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں