پاکستان میں کاروں کی فروخت کی شرح میں 17 فیصد سالانہ اضافہ

پاکستان میں کاروں کی فروخت کی شرح میں 17 فیصد سالانہ اضافہ

لاہور: تین سال کے دوران پاکستان میں کاروں کی فروخت کی شرح میں 17 فیصد سالانہ اضافہ ہوا ہے۔ نئی آٹو پالیسی کے تحت 2021  تک ملک میں کاروں، ویگنوں، جیپوں اور ہلکی کمرشل گاڑیوں کی پیداوار میں دوگنا اضافہ کیا جائے گا اور اس حوالے سے 4لاکھ 29 ہزار یونٹس کا پیداواری ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

بی آئی پی ایل سیکورٹیز کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر ایک ہزار افراد میں سے 13 افراد کے پاس گاڑی ہے جو خطے کے دیگر ممالک کے مقابلہ میں انتہائی کم ہے۔ جنوبی ایشیا کے خطہ کے دیگر ممالک میں ہر ایک ہزار افراد میں سے 55 افراد کے پاس گاڑی ہے۔ وائی بی جی پاکستان اور جنوبی کوریا کی کیا موٹرز کارپوریشن پاکستان میں گاڑیوں کی تیاری کیلئے مشترکہ منصوبہ شروع کرنے کیلئے بات چیت کر رہے ہیں جس کے تحت ملک میں کیا گاڑیوں کی پیداوار کے فروغ سے صارفین کو معیاری اور کم قیمت گاڑیوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

نئی آٹو پالیسی کے تحت گاڑیوں کی تیاری کے حوالے سے صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں کو پر کشش مراعات کی پیش کش کی گئی ہے جس سے کئی بین الاقوامی برانڈز پاکستان میں گاڑیوں کی تیاری کت حوالے سے سرمایہ کاری کے خواہش مند ہیں۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ ٟ سی پیکٞ کی تکمیل سے بھی ملک میں گاڑیوں کی طلب میں مزید اضافہ متوقع ہے اور عالمی سرمایہ کار اس سے مستفید ہونے کے خواہش مند ہیں۔

مصنف کے بارے میں