عورتوں پر حملے،می ٹو مہم نے دنیا بھر کو ہلا کر رکھ دیا

عورتوں پر حملے،می ٹو مہم نے دنیا بھر کو ہلا کر رکھ دیا

نیویارک :ہولی وڈ فلم پروڈیوسر ہاروی وائنسٹن کے خلاف تقریباً 18 اداکاراوں و خواتین نے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا، جب کہ 5 اداکاراوں نے ان پر ’ریپ‘ کے الزامات بھی لگائے، جس کے بعد سوشل میڈیا پر ’می ٹو‘ نامی مہم کا آغاز ہوگیا۔

ہاروی وائنسٹن کے خلاف جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ’ریپ‘ جیسے سنگین الزامات لگانے والی اداکاراوں، ماڈلز، گلوکاراوں، فیشن ڈیزائنرز اور صحافیوں میں انجلینا جولی، ایشلے جڈ، جیسیکا بارتھ، کیتھرین کنڈیل، گوینتھ پالٹرو، ہیدر گراہم، روسانا آرکوئٹے، امبرا بٹیلانا، زوئے بروک، ایما دی کانس، کارا دیلوگنے، لوشیا ایونز، رومولا گرائے، ایلزبتھ ویسٹوڈ، جوڈتھ گودریچے، ڈان ڈیننگ، جیسیکا ہائنز، روز میکگوان، ٹومی این رابرٹس، لیا سینڈوئکس، لورین سوین اور مرا سرینو شامل ہیں۔

اسی حوالے سے امریکی اداکارہ ایلسا میلانو نے ٹوئٹر پر ’می ٹو‘یعنی ’میں بھی‘ کے عنوان سے ایک ٹرینڈ کا آغاز کیا۔اداکارہ نے تمام خواتین سے درخواست کی کہ ’اگر آپ کو بھی کبھی کسی نے جنسی طور پر ہراساں کیا، یا آپ پر تشدد کیا ہے تو اپنے اسٹیٹس میں ’می ٹو‘ لکھیں، اس سے ہم لوگوں کو اس بات کا اندازہ دلا سکتے ہیں کہ یہ مسئلہ کتنا بڑا ہے۔اب تک لاکھوں کی تعداد میں خواتین اس ٹرینڈ کا استعمال کرتے ہوئے اپنے ردعمل کا اظہار کرچکی ہیں۔