سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ عام کرنے کا عدالتی حکم خوش آئند ہے , امیر جماعت اسلامی پنجاب

سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ عام کرنے کا عدالتی حکم خوش آئند ہے , امیر جماعت اسلامی پنجاب

لاہور:  امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصوداحمدنے کہا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ عام کرنے کا حکم خوش آئند ہے ۔سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شہید ہونے والوں کے ورثاء اور متاثرین کو انصاف ملنا چاہئے۔ تین برسوں سے لواحقین اپنے پیاروں کو بے دردی سے قتل کئے جانے پر انصاف کے منتظر ہیں۔17جون2014کو ماڈل ٹاؤن میں عوامی تحریک کے دفتر پر پولیس کی طرف سے فائرنگ کر کے 17افراد کو شہید کر دیا گیا تھا۔ حکومت پنجاب کو اس واقعہ سے ہرگز بری الذمہ قرار نہیں دیاجاسکتا۔

انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کاجابرانہ رویہ خود ان کے لئے مشکلات کاباعث بن چکا ہے۔لاہور میں پولیس گردی کی بدترین مثال دنیا کو دکھائی گئی ہے۔ اس واقعے میں ملوث افراد کوکیفرکردار تک پہنچایاجاناچاہئے۔ماڈل ٹاؤن کاعلاقہ کئی گھنٹے تک میدان جنگ بنارہا جس سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی۔پولیس کومظاہرین پرکھلم کھلا اور سیدھی فائرنگ کی اجازت کس کے حکم پر دی گئی اس حوالے سے بھی قوم کوآگاہ کیاجاناچاہئے۔

انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن سانحے کی آڑمیں سیاسی مفادات کے حصول کیلئے ملک کے حالات کوایک سوچی سمجھی سازش کے تحت خراب کیا گیا تھا۔صوبائی حکومت عدالتی احکامات کو من و عن تسلیم کر کے عمل درآمد کرے ۔

انہوں نے کہاکہ پوراملک اس وقت بدامنی کی زد میں ہے۔ سیاسی عد م استحکام نے پورے نظام کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ۔سیاسی مخالفین ایک دوسرے کو برداشت کرنے کو تیار نہیں۔یقینی طور پر اس کافائدہ ملک دشمن قوتیں اٹھائیں گی۔

میاں مقصوداحمد نے مزید کہاکہ ماورائے آئین وقانون اقدامات قابل قبول نہیں۔ماڈل ٹاؤن واقعہ حکومت،پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی ناکامی ہے۔

مصنف کے بارے میں