ہماری ایک عام عادت جو جگر کے امراض کا خطرہ بڑھائے

ہماری ایک عام عادت جو جگر کے امراض کا خطرہ بڑھائے

لندن: جگر انسان جسم کے ان حصوں میں سے ایک ہے جن کو عام طور پر اس وقت تک سنجیدہ نہیں لیا جاتا جب تک وہ مسائل کا باعث نہیں بننے لگتے اور کچھ لوگوں کے لیے بہت تاخیر ہوجاتی ہے۔

جگر کا درست طریقے سے کام کرنا متعدد وجوہات کے باعث اچھی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے تاہم اس کی بڑی اہمیت یہ ہے کہ ہم جو کچھ بھی کھاتے ہیں اسے ہضم کرنے کے لیے جگر کی ضرورت ہوتی ہے۔

تو اس میں کسی بھی قسم کی خرابی یا بیماری کی صورت میں جو علامات سامنے آتی ہیں وہ بھی اکثر افراد نظر انداز کردیتے ہیں۔

مگر ایک چھوٹی سی عادت آپ کو جگر کے امراض کا شکار بنا سکتا ہے، اور وہ ہے مناسب مقدار میں پانی نہ پینا۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

فنکشنل میڈیکل انسٹیٹوٹ کی تحقیق کے مطابق جسم میں پانی کی کمی براہ راست جگر کی جسم کے نقصان دہ اجزاءکو فلٹر کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ جب انسان پانی کا کم استعمال کرتے ہیں تو جگر ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہونے لگتا ہے اور ان اجزاءکو کھونے لگتا ہے جو جسم کے باقی حصوں کی نگہداشت کا کام رتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق ایسا ہونے کی صورت میں جگر کے مہلک امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور لوگوں کو اکثر ان کا علم کافی دیر سے ہوتا ہے۔

محققین نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مناسب مقدار میں پانی کے استعمال کو ہر صورت میں یقینی بنائیں چاہے موسم سرد ہی کیوں نہ ہو۔