لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی جارحیت کا سلسلہ اب زیادہ دیر نہیں چل سکتا,خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی جارحیت کا سلسلہ اب زیادہ دیر نہیں چل سکتا یہ کسی بھی وقت بڑی جنگ میں تبدیل ہو سکتاہے . کنٹرول لائن پر بھارتی بلااشتعال فائرنگ و گولہ باری پر اپنا ردعمل ظاہرکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جسطرح بھارتی فائرنگ سے ہمارے تین فوجی جوان اور سویلین شہید ہوئے ہیں اب یہ سلسلہ زیادہ دیر تک چل نہیں سکتا

لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی جارحیت کا سلسلہ اب زیادہ دیر نہیں چل سکتا,خواجہ آصف

اسلام آباد :  وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی جارحیت کا سلسلہ اب زیادہ دیر نہیں چل سکتا یہ کسی بھی وقت بڑی جنگ میں تبدیل ہو سکتاہے . کنٹرول لائن پر بھارتی بلااشتعال فائرنگ و گولہ باری پر اپنا ردعمل ظاہرکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جسطرح بھارتی فائرنگ سے ہمارے تین فوجی جوان اور سویلین شہید ہوئے ہیں اب یہ سلسلہ زیادہ دیر تک چل نہیں سکتا یہ خطہ کسی بھی وقت کسی بڑی جنگ میں دھکیل دیا جائے گا .

انہوں نے کہا کہ اس وقت بھارتی وزیر اعظم بھارت میں سیاسی طور پر بہت کمزور ہو چکے ہیں اس وقت بھارت میں بہت انتشار و خلفشار پایا جاتاہے. نوٹ کینسل کرنے سے بھارتی عوام میں بہت اضطراب پایا جاتا ہے. نریندر مودی اپنے اندرونی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے سرحدوں پر کشیدگی کو بڑھا رہا ہے.

بھارت کی اندرونی سیاست میں بہت مسائل ہیں جس کی وجہ سے وہ مسلسل اشتعال انگیزی کررہا ہے اور مقبوضہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاک فوج کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جاتا ہے جس سے بھارت کا زیادہ نقصان ہوتا ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ہم نے بھارتی فائرنگ کا بھرپور جواب دیا ہے ماضی کی طرح اب بھی اس کے زیادہ فوجی مارے گئے ہیں انہوں نے بھی 10-12دنوں میں بے شمار لاشیں اٹھائی ہیں چونکہ ہماری زیادہ تر سول آبادی کنٹرول لائن اور ورکنگ بائونڈری کے قریب بستی ہے اسلیے ہماری شہری آبادی کا زیادہ نقصان ہو رہا ہے.

شہریوں کی بڑھتی ہوئی شہادتوں کے بارے میں سرتاج عزیز نے اقوام متحدہ کو آگاہ کیا ہے اور کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے جاری کشیدگی زیادہ دیر چل نہیں سکتی بھارت کی اشتعال انگیزی کی وجہ سے خطہ بڑی جنگ کی طرف جا سکتاہے. تاہم ہم فوجی اور سفارتی سطح پر معاملات اٹھا رہے ہیں اور دنیا کو بتا رہے ہیں کہ حالات سے تنازع پیدا ہوسکتا ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ بھارت کے اندر بڑھتا ہوا خلفشار اور پاکستان میں ہونے والے امن و استحکام اور سی پیک کا کامیابی سے آغازبھارتی وزیر اعظم کو کشیدگی بڑھانے کی طرف مائل کر رہا ہے. وزیر دفاع نےمزید کہا کہ بڑی بدقسمتی ہو گی کہ جسطرح بھارت نے سارک کانفرنس کا بائیکاٹ کیا اور موجودہ سرحدی کشیدگی کی وجہ سے اگر ہم نے بھی ہارٹ آف ایشیاء کا بائیکاٹ کر دیا تو مکمل بریک ڈائون ہو جائے گا جس کے نتیجہ میں یہ خطہ بدامنی اورجنگ کا شکار ہو جائے گا۔