فوت شدہ اور زندہ بچیوں کے ورثا تبدیل کردیئے، ہسپتال میں کہرام مچ گیا

فوت شدہ اور زندہ بچیوں کے ورثا تبدیل کردیئے، ہسپتال میں کہرام مچ گیا

سیالکوٹ:  گورنمنٹ علامہ اقبال ٹیچنگ ہسپتال میں عملہ کی لاپرواہی کی وجہ سے فوت شدہ اور زندہ بچیوں کے ورثا تبدیل کردیئے جس کی وجہ سے ہسپتال میں کہرام مچ گیا ،ڈپٹی کمشنر عامر جان نے تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کمیٹی قائم کردی ہے.

بتایا گیا ہے کہ ہسپتال میں ڈسکہ کے گاؤں کنگ کی حاملہ ثناء رضوان اور گاؤں مرلاں بروکی کی سعدیہ اختر ڈیلیوری کیلئے  آئیں اور دونوں کے ہاں علیحدہ علیحدہ دو بچیاں پیداہوئیں،تاہم سعدیہ اختر  کی بچی فوت ہوگئی اور ثناء رضوان کی بچی زندہ تھی لیکن عملہ نے غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے فوت ہوجانے والی بچی اس کی اصل والدہ ثناء رضوان کی بجائے فوت شدہ بچی کی ماں سعدیہ اختر کو دیدی اور سعدیہ اختر کی فوت شدہ بیٹی کی نعش ثناء رضوان کو دیدی جو  اسے لے کر گھر چلی گئی۔

ثناء رضوان اور اس کے رشتہ داروں نے ہسپتال میں احتجاج کیا تو ہنگامہ ہوگیا جس پر ہسپتال کے میڈیکل سپریٹنڈنٹ سمیت دیگر افسران گائنی وارڈ میں پہنچ گئے، واقعہ کے بعد قائم مقام ڈپٹی کمشنر عامر جان نے تحقیقات کا حکم دیدیااور تحقیقاتی کمیٹی قائم کردی۔

مصنف کے بارے میں