وزیرداخلہ کے زیر صدارت مسلم ممالک کے سفیروں کا اجلاس، گستاخانہ مواد کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا فیصلہ

وزیرداخلہ کے زیر صدارت مسلم ممالک کے سفیروں کا اجلاس، گستاخانہ مواد کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا فیصلہ

اسلام آباد:  وزیرداخلہ چوہدری نثار کی زیر صدارت مسلم ممالک کے سفیروں کے اجلاس میں گستاخانہ مواد کے معاملے کو اقوام متحدہ کے فورم پر اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار کی زیر صدارت مسلم ممالک کے سفیروں کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں سیکریٹری خارجہ، سیکریٹری داخلہ اور دیگر اعلی حکام سمیت 25 مسلم ممالک کے سفیروں نے شرکت کی۔

اجلاس میں سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد اور آزادی اظہار رائے کے نام پر مقدس ہستیوں کے خلاف پروپیگنڈے کا موثر جواب دینے کے حوالے سے یک نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔اجلاس کے شرکا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پوری مسلم امہ اسلام اور حضور اقدسؓ کی حرمت اور وقار کے تحفظ کے لیے متحد ہے۔مسلم ممالک کے سفیروں کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزارت خارجہ گستاخانہ مواد کی تشہیر روکنے کے لیے اسٹریٹجی پیپر تیار کرے گی جس میں تمام قانونی اور تکنیکی پہلوں کو شامل کیا جائے گا، اسٹریٹجی پیپر تمام مسلم ملکوں کے سفیروں کے حوالے کیا جائے گا جس کے بعد وہ اپنی اپنی حکومتوں سے رابطہ کر کے پیپر کے حوالے سے رائے حاصل کریں گے۔اجلاس کے شرکا نے ناموس رسالتؓ اور اسلام کی توقیر کی حفاظت پر اتفاق کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے معاملے کو اقوام متحدہ کے فورم پر اٹھانے کا فیصلہ کیا۔وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق گستاخانہ مواد سے متعلق مسلم ممالک کے سفیروں کی آرا پر مشتمل لائحہ عمل تیار کیا گیا ہے اورسیکریٹری جنرل عرب لیگ، او آئی سی کو ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ بھی کیا گیا،مسلم ممالک سے آرا ملنے کے بعد معاملہ اقوام متحدہ میں بھی اٹھایا جائے گا، جبکہ مسلم ممالک کی متعلقہ عدالتوں میں قانونی جنگ لڑنے کے امکانات کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ مذہب اور مقدس ہستیوں کی بیحرمتی ناقابل برداشت ہے اور دنیا کا کوئی بھی قانون کسی بھی مذہب کی توہین کی اجازت نہیں دیتا۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے سب سے زیادہ دہشت گردی کا شکار مسلمانوں کو دہشت گرد قرار دیا جارہا ہے۔

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ دنیا کو اسلام فوبیا سے نکالنے کے لیے مسلم امہ مل کر کوششیں کرنی ہوں گی، دنیا مانے کہ مذہب کی بیحرمتی بھی دہشت گردی ہے، مغربی دنیا اسلام اور مسلمانوں کے حوالے سے دہرا معیار نہ اپنائے، ایک طرف مذہبی بیحرمتی کے خلاف قانون سازی ہوتی ہے تو دوسری طرف اسلامی شخصیات کی تضحیک کی جاتی ہے۔مسلم ممالک کے سفیروں نے چوہدری نثار کی طرف سے پیش کردہ حکمت عملی پر اصولی طور پر اتفاق کیا اور معاملے کو اجاگر کرنے کے حوالے سے وزیر داخلہ کو خراج تحسین پیش کیا۔اجلاس میں آذربائیجان، بوسنیا، قازقستان، لبنان، مالدیپ، قطر، صومالیہ، تاجکستان اور ترکی کے سفیروں نے اجلاس میں شرکت کی۔اجلاس میں ازبکستان، الجزائر، بحرین، برونائی دارالسلام، ایران اور سعودی عرب کے سفیروں نے بھی شرکت کی۔اردن، ملائیشیا، کویت، فلسطین، سوڈان، تیونس اور متحدہ عرب امارت کے سفیر بھی اجلاس میں شریک تھے.