'را کے ایجنٹ کے 22 سالہ گٹھ جوڑ کو سیاسی طور پر مار دیا'

'را کے ایجنٹ کے 22 سالہ گٹھ جوڑ کو سیاسی طور پر مار دیا'

کراچی: نیب آفس کے باہر مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا جب مجھ پر چیزیں ظاہر ہوئیں تو فیصلہ کیا کہ ملک کیخلاف کوئی کام نہیں کرنا۔ بچوں اور خود کو بچانے کیلئے ’’را‘‘ کے ایجنٹ کا ساتھ چھوڑا تو شہر اور ملک چھوڑنا پڑ گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا میں نے فیصلہ کیا تھا کہ ’’را‘‘ کے ایجنٹ کے خلاف لڑوں گا اور 22 سالہ گٹھ جوڑ کو ہم نے سیاسی طور پر مار دیا۔

مصطفیٰ کمال نے بتایا نیب کے سامنے دو کیسوں میں مجھے بلایا گیا تھا جو 11 سال پرانے مقدمے ہیں اور نیب کی طرف سے 26 اپریل کو پہلا خط آیا جبکہ 14 مئی کو ریلی ختم ہوئی تو 15 مئی کو دوسرا کیس سامنے آ گیا۔

انہوں نے کہا نیب نے مجھ سے معلومات لینے کیلئے بلایا تھا اور عینی شاہد کے طور پر گیارہ سال پرانی باتیں مجھ سے پوچھی گئیں۔ میرے زمانے میں میئر کو پلاٹ بیچنے کا اختیار نہیں تھا جبکہ اللہ کا کرم ہے غلطی سے بھی غلطی نہیں ہوئی۔

یاد رہے گزشہ سال مصطفیٰ کمال خود ساختہ جلاوطنی کاٹ  کر  وطن واپس آئے اور اپنی علیحدہ جماعت پاک سر زمین پارٹی کی بنیاد ڈالی جس میں ایم کیو ایم لندن اور ایم کیو ایم پاکستان کے متعدد رہنماؤں اور کارکنوں نے ملک بھر سے ان کی پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔

واضح رہے کہ مصطفی کمال 2005 سے 2009 تک متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے کراچی کے نامزد ناظم رہے. ایم کیو ایم نے انھیں 2011 میں سینیٹ کا ٹکٹ جاری کیا تاہم اپریل 2014 میں وہ سینیٹ سے مستعفی ہو گئے تھے۔ پاکستان واپسی تک وہ دبئی میں پاکستان کی ایک بہت بڑی ریئل اسٹیٹ کمپنی میں ملازمت کر رہے تھے۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں