واجبات کی عدم ادائیگی، پی ایس او نے پی آئی اے کو تیل کی فراہمی پھرروک دی

واجبات کی عدم ادائیگی، پی ایس او نے پی آئی اے کو تیل کی فراہمی پھرروک دی

کراچی: واجبات کی عدم ادائیگی پر پی ایس او کی جانب سے فیول فراہم نہ کیے جانے کی وجہ سے پی آئی اے کی پرواز مقررہ وقت پرروانہ نہ ہوسکی، مسافر پی آئی اے انتظامیہ پر برس پڑے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق واجبات کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے اورپی ایس او کی چپقلش پھرعروج پر پہنچ گئی ہے، پی آئی اے پی ایس او کا 15 ارب روپے کا نادہندہ ہے۔دس روز قبل واجبات کی عدم ادائیگی پرپی ایس او نے پی آئی اے کو تیل کی فراہمی بند کردی تھی، بعد ازاں واجبات کی ادائیگی کی یقین دہانی پرتیل کی فراہمی شروع کی گئی۔

معاہدے کے مطابق پی آئی اے کو روزانہ کی بنیاد پر تیل کی رقم یومیہ ادا کرنا تھی، پی آئی اے اپنے آپریشنز کو برقرار رکھنے کیلیے یومیہ کی بنیاد پر 30 کروڑ روپے کاتیل خریدتا ہے، جبکہ گزشتہ روز یومیہ ادائیگی بھی نہیں کی گئی۔یومیہ ادائیگی روکنے پر پی ایس او نے آج پھرتیل کی فراہمی بند کردی، تاہم تیل کی فراہمی روکنے پر پی آئی اے کا آپریشن شدید متاثر ہوا ہے۔

تیل کی عدم دستیابی کے باعث کراچی سے لاہورجانے والی پرواز تاخیر کا شکارہوئی، کراچی سے لاہور جانے والی پرواز پی کے 304 کا مقررہ وقت سہ پہر3 بجے ہے، تیل کی عدم دستیابی کی وجہ سے پروازابھی تک روانہ نہ ہوسکی۔

پرواز کے روانہ نہ ہونے کی وجہ سے مسافروں نے احتجاج کیا، ان کا کہنا تھا کہ مسافرمہنگے ٹکٹ لینے کے باوجود وقت پراپنی منزل پرنہیں پہنچ سکتے، پی آئی اے مسافروں کو مہنگے ٹکٹ فروخت کرتی ہے اورتیل کے پیسے کیوں نہیں دیتی۔

مصنف کے بارے میں