میری کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے، پاکستان اور کشمیر کی آزادی کا کیس لڑ رہا ہوں: حافظ سعید

میری کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے، پاکستان اور کشمیر کی آزادی کا کیس لڑ رہا ہوں: حافظ سعید

لاہور : امیر جماعة الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ میری کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے۔پاکستان اور کشمیر کی آزادی کا کیس لڑ رہا ہوں۔اسی جرم کی پاداش میں غلامی کی زنجیروں میں جکڑے حکمرانوں نے مجھے نظر  بند کیا جبکہ آزاد عدلیہ نے انصاف کیا۔جس دن پاکستان کے حکمران اپنے فیصلے خود کرنے لگ گئے تو باہر سے دباو   آنا بند ہو  جائے گا۔ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی و تخریب کاری میں بھارت ملوث ہے اس کے ایجنٹوں کو ملک سے باہر  نکالنا ہو گا۔ بھارت سے مذاکرات مقبوضہ کشمیر سے بھارتی فوجیوں کی واپسی سے مشروط ہونے چاہئے۔نواز شریف نے کشمیریوں سے غداری کی اسی لئے انہیں نکالا  گیا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے دس ماہ کی نظربندی سے رہائی کے بعد جامع مسجد القادسیہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ہزاروں مردو خواتین نے ان کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی۔حافظ محمد سعید جب مرکز القادسیہ پہنچے تو کارکنان نے انکا بھر پور استقبال کیا۔پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور حافظ محمد سعید سے رشتہ کیا لاالہ الااللہ و دیگر نعرے لگائے جاتے رہے۔حافظ محمد سعید کی رہائی کے بعد مرکز القادسیہ میں جمعہ کے اجتماع میں شہر بھر سے لوگوں نے شرکت کی۔

حافظ محمد سعید نے کہا کہ وطن عزیز پاکستان میں ہونے والے دھماکے،خود کش حملوں میں بھارت ملوث ہے ۔حکومت اپنی اصلاح کرے۔جب تک کلبھوشن جیسے بدمعاش پاکستان میں آتے رہیں گے امن قائم نہیں ہو سکتا۔ان کو ملک سے نکالنا چاہئے۔اس سلسلہ میں بڑے بنیادی فیصلوں کی ضرورت ہے۔پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی میں انڈیا ملوث ہے لیکن کوئی نہیں بولتا۔

انہوں نے کہا کہ نظربندیاں،پابندیاں،جماعت کے خلاف اقدامات بڑ ے عرصے سے ہو رہے ہیں۔گھبراہٹ ،پریشانی والی کوئی بات نہیں۔ہمارا دنیا میں کوئی مفاد نہیں،سارا مفاد اللہ کا دین ہے۔دنیا ناراض ہوتی ہے تو ہو جائے۔امریکہ و بھارت جو مرضی کہتے رہیں ہم نے اللہ کے دین کے لئے کام کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے عدالت میں کھڑے ہو کر کہا کہ میرا مسئلہ ذات کا نہیں میں پاکستان کی آزادی،کشمیر کی آزادی کا کیس لڑ رہا ہوں۔میرے خلاف وزارتوں کے نمائندے عدالتوں میں فائلیں لے کر پیش ہوئے کہ ہمیں قرضے نہیں ملیں گے،قسطیں نہیں ملیں گی۔میں نے کہا کہ میری گرفتاری سے ملک چلے گا اور آزادی سے نہیں چلے گا یہ مفروضہ غلط ہے۔سود کی قسطیں ادا کرنے کے لئے قرض مانگا جا رہا ہے۔مسلمان ملک سودی کاروباروں پر نہیں چل سکتے۔قرضوں کے حصول کے لئے شرطیں لگائی جاتی ہیں کہ حافظ محمد سعید کو گرفتار کرو،کشمیر کی بات نہ کرو۔پاکستان کے حکمران قانون سازیاں کرنے والے اللہ کے دین پر کھڑ ے ہو جائیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو خط لکھا تھا کہ سارا ملک سودی قرضوں پر چلاتے ہو۔اللہ کا قرآن کہتا ہے کہ اگر مومن ہو تو سودلینا دینا ظلم ہے۔پاکستان کے بڑے مسائل ہیں۔تجوریاں بھرنے،کرپشن کرنے کے لئے سب کچھ کر رہے ہیں۔بیرونی طاقتیں پاکستان کی اس قوت سے خائف ہیں جو اللہ کے دین کے لئے کھڑے ہیں۔اللہ تعالیٰ نے پاکستان نعمت کے طور پر دیا۔آج کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ پاکستان غلامی کی زنجیروں میں جکڑا ہو ا ہے ہم نے اسے آزاد کروانا ہے۔پاکستان کی آزادی کشمیر کی آزادی کی ضامن ہے۔پاکستان جب فیصلے خود کرے گا تو پھر کوئی دبائو نہیں آئے گا۔ہمارے پاس آزادی کا نعرہ پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہ ہے۔جنہوں نے پاکستان بنایا تھا انہوںنے یہی نعرہ لگایا تھا ۔پاکستان کو ہر صورت میں آزاد ہونا چاہئے۔کشمیر کو بھی آزادی ملنی چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزیر خارجہ نے امریکہ کو کہا کہ شکست تمہیں ہوئی اور غصہ ہم پر نکال رہے ہو۔امریکہ غاصب ،ظالم ہے ۔جسدن پاکستان کا وزیر اعظم یہ کہے گا کہ افغانستان مسلمانوں کا ملک ہے امریکہ کا کوئی حق نہیں اسی دن افغانستان کا مسئلہ حل ہو جائے گااور امریکہ یہاں نہیں رہے گا۔جس دن مودی سے صاف صاف کہا کہ آٹھ لاکھ بھارتی فوج ظالم ،غاصب ہے،کشمیر کا اس میں کوئی حق نہیں اس کو نکالو۔مذاکرات کریں گے لڑائی نہیں چاہتے لیکن اصول یہ ہے کہ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ ہے۔مسلمانوں کو شہید کیا گیا۔آنکھیں ضائع کی گئیں۔اجتماعی قبریں مقبوضہ کشمیر میں دریافت ہو رہی ہیں۔ظلم کی اندھری رات مچا رکھی ہے۔بھارت کشمیر سے نکل جائے اس بنیاد پر مذاکرات ہوں گے تو کشمیر کی آزادی کا راستہ ہموار ہو گا۔

انہوں نے کہا  کہ اب نواز شریف کہتا ہے کہ مجھے کیوں نکالا؟ میں بتاتا ہوں کہ تم نے کشمیریوں سے غداری کی۔ جو حلف پڑھتے ہو اس میں پاکستان کے ساتھ کشمیر کی حفاظت بھی شامل ہے۔جب حلف سے غداری کرو گے تو پھر اس کے نتائج بھی آئیں گے۔اگر رویئے درست نہیں کرو گے تو پھر یہی کچھ ہوتا رہے گا۔دنیا پاکستان کی دشمن ہے۔آج اسلام کا دفاع کرنے والا،مسلمانوں کا محافظ پاکستان ہے۔

مصنف کے بارے میں