جعلی خبریں دینے والا میڈیا ملک کے لیے بڑا خطرہ ہے، امریکی صدر

واشنگٹن:ٹرمپ حکومت نے سی این این اوربی بی سی سمیت کئی اہم میڈیا آرگنائزیشنزاوراخبارات کوغیررسمی بریفنگ سے خارج کردیا۔ٹرمپ انتظامیہ کو اقتدارمیں آئے محض پانچ ہفتے ہی ہوئے ہیں، لیکن امریکی صدرکے پے درپے کئی متنازع فیصلوں نے پہلے عوام اوراب میڈیا والوں کو بھی خفا کردیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جعلی خبریں دینے والا میڈیا ملک کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ ہے۔

جعلی خبریں دینے والا میڈیا ملک کے لیے بڑا خطرہ ہے، امریکی صدر

واشنگٹن:ٹرمپ حکومت نے سی این این اوربی بی سی سمیت کئی اہم میڈیا آرگنائزیشنزاوراخبارات کوغیررسمی بریفنگ سے خارج کردیا۔ٹرمپ انتظامیہ کو اقتدارمیں آئے محض پانچ ہفتے ہی ہوئے ہیں، لیکن امریکی صدرکے پے درپے کئی متنازع فیصلوں نے پہلے عوام اوراب میڈیا والوں کو بھی خفا کردیا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جعلی خبریں دینے والا میڈیا ملک کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ ہے۔
وائٹ ہاوس نے گزشتہ روز کو سی این این، بی بی سی، نیویارک ٹائمز، لاس اینجلس ٹائمز، بزفیڈ، ڈیلی میل اور پولیٹیکوز کو پریس سیکرٹری شان اسپائسر کی غیررسمی بریفنگ میں شرکت کی اجازت نہیں دی۔ جن میڈیا آرگنائزیشنز کو دعوت دی گئی ان میں اے بی سی، فوکس نیوز، بریٹبرٹ نیوز، روئٹرز اور واشنگٹن پوسٹ شامل ہیں،جبکہ ایسوسی ایٹڈ پریس، یوایس ٹوڈے اورٹائم میگزین نے بریفنگ کا بائیکاٹ کیا۔ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اداروں کوغیررسمی بریفنگ سے خارج کرنے کی وجہ نہیں بتائی گئی۔ تاہم شان اسپائسر کا کہنا تھا کہ ہم ہرروز ہرچیزکیمرے کے سامنے بتانا ضروری نہیں سمجھتے۔
دوسری جانب امریکی صدر نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ’ جعلی خبریں دینے والا میڈیا جان بوجھ کرسچ نہیں بتاتا’، جو ہمارے ملک کے لیے ایک بہت بڑا خطرہ ہے۔ ان کے مطابق ناکام نیویارک ٹائمز سی این این کی طرح ایک مذاق بن چکا ہے،جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ سی این این اورنیویارک ٹائمزکوبھی تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔