امریکا سے معاشی امداد اور اسلحہ نہیں صرف احترام چاہیے، خواجہ آصف

امریکا سے معاشی امداد اور اسلحہ نہیں صرف احترام چاہیے، خواجہ آصف

لاہور: خواجہ آصف نے امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن سے ملاقات کے بعد برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاک امریکا تعلقات میں اعتماد کا فقدان راتوں رات ختم نہیں ہو گا جب کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات پر برف جم گئی ہے جسے پگھلنے میں وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ باتیں دھمکی سے نہیں صلح کی زبان سے طے ہوں گی۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکا سے پرانی دوستی یاری کے نتائج پہلے ہی بھگت رہا ہے تو اب امریکا ہمیں اور زیادہ برے نتائج کیا بھگتوائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 70 ہزار جانوں اور اربوں ڈالر کا نقصان اٹھایا ہے جس کے نتیجے میں ہمارا پرامن کلچر اور برداشت پر مبنی معاشرہ برباد ہو کر رہ گیا تاہم اب قوم متحد ہے اور امریکا سے دوستی کے نتائج کو ٹھیک کر رہے ہیں۔ افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ امریکا اپنے گریبان میں جھانک کر افغانستان میں اپنے کارنامے دیکھے کیونکہ افغانستان کے 45 فیصد حصے پر طالبان کا قبضہ امریکی پالیسیوں کا ہی نتیجہ ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ افغانستان میں دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانوں سے کوئی تعلق نہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا ہم امریکہ کے ساتھ دوستی بھی رکھنا چاہتے ہیں لیکن اعتماد اور عزت و وقار کے ساتھ کیونکہ ہمیں ان سے کوئی معاشی امداد اور اسلحہ نہیں چاہیے بس صرف اور صرف احترام چاہیے جس میں وہ عزت سے بات کریں اور ہم بھی ان کے ساتھ عزت اور احترام کے ساتھ پیش آئیں گے۔ ہمارے ستر سال کے تعلقات ہیں اور انھیں ہم جاری رکھنا چاہتے ہیں۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں