ٹرمپ نے نسل پرست کو صدارتی اختیارات سے معاف کر دیا

ٹرمپ نے نسل پرست کو صدارتی اختیارات سے معاف کر دیا

واشنگٹن : امریکی کانگریس کے اراکین نے ریاست ایریزونا کے برخاست کر دیئے جانے والے نسل پرست پولیس افسر کو ٹرمپ کی جانب سے معاف کر دیئے جانے کو شرمناک اقدام قرار دیا ہے۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے ریاست ایریزونا کے متنازعہ سینئر پولیس جوآرپایو کو معاف کر دیا ۔ ٹرمپ نے ایسے عالم میں اس متنازعہ پولیس افسر کو معاف کیا ہے کہ اس نے دوہزار گیارہ میں فیڈرل عدالت کے ایک جج کے اس حکم کی نافرمانی کی تھی جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ پولیس کو لوگوں کی شکل و صورت کی بنا پر سڑک پر روک کر پوچھ گچھ اور تفتیش کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ جوآرپایو چوبیس برس تک ریاست ایریزونا میں میری کوپا علاقے کا سینئر پولیس افسر تھا اور اس دوران اس نے بارہا لاطینی امریکی نژاد شہریوں کے ساتھ بدسلوکی کی اور جیل میں سیکڑوں غیر قانونی مہاجرین کی توہین کرتا رہا ہے۔


ٹرمپ کی جانب سے آرپایو کو معاف کئے جانے پر ڈیموکریٹ سینیٹروں میں غم و غصے کی لہر دوڑگئی ہے اورٹرمپ پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔ ایسے عالم میں کہ وہائٹ ہاؤس کی ترجمان سارا سینڈرز نے اس کی معافی کی وجہ اس کی پرخلوص خدمت کوقراردیا ہے تاہم امریکی ایوان نمائندگان کے ڈیموکریٹ رکن ایڈم شیف کا کہنا ہے کہ آرپایو کو نسلی امتیاز کی بنا پر سزا دی گئی تھی اور اس کے اقدامات کو خدمت خلق سے تعبیر نہیں کیا جا سکتا۔