سعودی خواتین کی اکثریت نے دوسری شادی کی بجائےنہ کرنے کا اعلان کر دیا

سعودی خواتین کی اکثریت نے دوسری شادی کی بجائےنہ کرنے کا اعلان کر دیا

جدہ : سعودی خواتین دوسری بیوی بننے پر معمر کنواری رہنے کو ترجیح دینے لگیں۔جو خواتین دوسری بیوی بننے پر رضا مندی دے رہی ہیں انہوں نے بھی رضا مندی کو مشروط کر دیا ہے۔ سعودی عرب میں دوسری بیوی کا مسئلہ وقتاً فوقتاً موضوعِ بحث بنتا رہتا ہے۔ معمر کنواریوں کی شرح میں اضافے کی خبریں اس مسئلے کو اٹھاتی رہتی ہیں۔

تازہ ترین جائزہ سے پتہ چلا ہے کہ بیشتر سعودی خواتین دوسری بیوی بننے پر کنواری رہنے کو ترجیح دینے لگی ہیں۔ منال القحطانی سے دریافت کیا گیا کہ کیا تم دوسری بیوی بننا پسند کرو گی اور اس کیلئے تمہاری شرائط کیا ہوں گی۔ منال نے کہا کہ میں پہلی بیوی کی زندگی حرام کرنے کے حساب پر اپنی خوشی کا محل تعمیر کرنا نہیں چاہتی۔ دوسری بیوی پہلی بیوی کیلئے جبر اور غم ہی لاتی ہے، اس کے سو ا کچھ اور نہیں۔

عبیر الغانم نے کہا کہ میں شادی شدہ نوجوان سے شادی کیخلاف ہوں۔ میں اس خیال کی دشمن نہیں ہوں اپنے اپنے لئے اسے ناپسند کرتی ہوں۔ ارویٰ خشیفاتی نے کہا کہ شادی شدہ سے شادی کرنے میں کوئی حرج نہیں مگر شرط یہ ہے کہ پہلی بیوی کو اس کا علم ہو اور دوسری بیوی کا گھر الگ ہو۔ اسی طرح کے خیالات دیگرسعودی خواتین نے بھی بیان کئے۔