پیر حسان حسیب الرحمٰن تاحال پولیس حراست میں، رہائی کیلئےبڑی بڑی شخصیات میدان میں آگئیں

پیر حسان حسیب الرحمٰن تاحال پولیس حراست میں، رہائی کیلئےبڑی بڑی شخصیات میدان میں آگئیں

حافظ آباد: سپریم کورٹ کے جج جسٹس طارق مسعود سے جھگڑا کرنے اور سنگین دھمکیاں دینے کے الزام میں گرفتار عید گاہ شریف راولپنڈی کے سجادہ نشین کے بیٹے پیر حسان حسیب الر حمن سمیت گرفتار 6ملزمان کو انسداد دہشتگردی کی عدالت نے20 روزہ ریمانڈ پر کالیکی پولیس کے حوالے کر دیا۔ جبکہ صلح کے لئے بااثر حکومتی وزراء سمیت اعلیٰ شخصیات بھی میدان میں آگئیں۔ چند روز قبل سپریم کورٹ کے جج جسٹس طارق مسعود اسلام آباد جا رہے تھے کہ موٹر وے ایم ٹو پر تھا نہ کالیکی(حافظ آباد) کی حدود میں عید گاہ شریف راولپنڈی کے سجادہ نشین پیر نقیب الرحمن کے صاحبزادے پیر حسان حسیب الرحمن کی گاڑی انکی گاڑی سے ٹکرا گئی جس سے ان میں جھگڑا ہو گیا۔
پولیس تھانہ کالیکی میں درج مقدمہ کے مطابق پیر حسان حسیب الرحمن اور انکے پانچ مریدوں نے جسٹس طارق مسعود کی گاڑی کو نقصان پہنچاتے ہوئے انہیں اور انکی فیملی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے حراساں کیا اور وہاں دہشت پھلائی جس پر پولیس نے پیر حسان حسیب الرحمن اور انکے پانچ مریدوں کو گرفتار کر کے 7ATAسمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا۔ملزمان کو گذشتہ روز انسداد دہشتگردی کی عدالت گوجرانوالہ میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے ملزمان کو بیس روزہ ریمانڈ پر کالیکی پولیس کے حوالہ کر دیا۔زرائع کے مطابق جہاں پیر حسان حسیب الرحمن کو ملنے والوں کا تھا نہ کالیکی میں رش لگا ہوا ہے تو وہیں دونوں فریقین میں صلح کے لئے بااثر وزراء اور اہم شخصیات بھی میدان میں ہیں ۔

مصنف کے بارے میں