راحیل شریف کا 41 ملکوں کی سربراہی چھوڑنے کی افواہیں ، حیران کن نئے انکشافات سامنے آگئے

راحیل شریف کا 41 ملکوں کی سربراہی چھوڑنے کی افواہیں ، حیران کن نئے انکشافات سامنے آگئے

جدہ: سابق پاکستانی آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف سعودی اتحاد سے مستعفی ہو کر واپس نہیں آ رہے، حکومتی ذرائع نے راحیل شریف کے استعفے کی خبروں کو مسترد کر دیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسی خبریں بے بنیاد ہیں اور یہ اطلاعات سوشل میڈیا پر ایسے پیجز پر دی جا رہی ہیں جو بھارت سے آپریٹ ہوتے ہیں۔ حکومتی حکام نے اس مہم کو بھارتی پروپیگنڈہ قرار دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کیلئے جو جو اکاؤنٹس استعمال ہو رہے ہیں، ان کو چیک کیا گیا تو ان کی اکثریت بھارت سے آپریٹ ہو رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت پہلے روز سے ہی جنرل راحیل شریف کی سعودی عرب میں تعیناتی کیخلاف تھا۔ ذرائع کے مطابق بھارت یہ سمجھتا ہے کہ اگر جنرل راحیل شریف سعودی عرب میں رہے تو اس سے امکان غالب ہے وہ ایران اور سعودی عرب کو قریب کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ ایران اور سعودی عرب کے اتحاد سے جہاں اُمت مسلمہ مضبوط ہوگی وہاں پاکستان بھی مضبوط ہوگا اور مضبوط پاکستان کسی صورت بھی بھارت کو وارا نہیں کھاتا۔
ذرائع نے مزید کہا کہ سعودی عرب میں نواز شریف کیساتھ ہونیوالے سلوک کو سب سے زیادہ بھارت نے پروپیگنڈہ کیا اور اس مہم کو اتنے منظم انداز میں چلایا گیا کہ پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد بھی اس کا شکار ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: اتحادی فوج میں امریکہ کی مداخلت، راحیل شریف کی 41 ملکوں کی سربراہی چھوڑ کر ملک واپسی پر غور

تاہم حکومتی ذرائع نے اعتراف کیا کہ سعودی عرب میں نواز شریف کیساتھ پاکستان کے شایان شان سلوک نہیں ہوا، جس کے ازالے کیلئے سعودی حکام نے حکومتِ پاکستان سے رابطہ کیا ہے اور جلد ہی ایک اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان کا دورہ کرے گا اور ناراض نواز شریف کو منانے کی کوشش کرے گا۔ سعودی وفد حکومتی عہدیداروں کے علاوہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے قائدین سے بھی ملے گا۔ اس حوالے سے انہیں مطمئن کرے گا۔

مصنف کے بارے میں