اپوزیشن کی عوامی اسمبلی، نہال ہاشمی کیخلاف مذمتی قرارداد منظور

اپوزیشن کی عوامی اسمبلی، نہال ہاشمی کیخلاف مذمتی قرارداد منظور

اسلام آباد: حزب اختلاف کے رہنمائوں کی بجٹ تقاریر سرکاری ٹی وی پر براہ راست نہ دکھانے کے خلاف اپوزیشن نے پارلیمنٹ ہائوس کے باہر قومی اسمبلی کا اجلاس لگا لیا۔ پارلیمنٹ ہائوس کے گیٹ پر جاری اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی سمیت حزب اختلاف کی دیگر جماعتوں کے ارکان شریک ہوئے۔

اجلاس کے لئے خصوصی طور پر دریاں اور کرسیاں بچھائی گئیں تاہم کرسیاں کم پڑ گئیں اور بعض ارکان زمین پر ہی بیٹھ گئے۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے بجٹ پر بحث کا آغاز کیا ، ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پارلیمنٹ کے باہر اجلاس ختم کرنے کے لئے صرف انہیں تقریر کی پیشکش کی تھی جو انھوں نے مسترد کر دی کیونکہ اپوزیشن کا متفقہ مؤقف ہے کہ تمام اپوزیشن کو بات کرنے کی اجازت دی جائے۔ ایوان میں ہمارے منہ پر تالے لگائیں گے تو عوام کے سامنے بولیں گے۔ سندھ اسمبلی کی کارروائی بھی براہ راست دکھائی جاتی ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ بجٹ خسارہ بڑھتا جا رہا ہے اور معاشی ٹائیگر ہونے کے دعوے سرا سر جھوٹے ہیں کسی غریب کے دن نہیں بدلے کسان اب بھی سڑکوں پر رل رہے ہیں۔ اس دوران حکومت کی جانب سے اپوزیشن کو منانے کیلئے وفد باہر بھیجا گیا جس کی قیادت محمود خان اچکزئی کر رہے تھے .

محمود خان اچکزئی نے دوران تقریر ہی خورشید شاہ سے بات کرنے کی کوشش کی اور انھیں پارلیمنٹ ہائوس کے اندر جانے کا کہا تاہم شیریں مزاری، شازیہ مری اور دیگر ارکان نے نو نو کے نعرے لگانے شروع کر دیئے اور خورشید شاہ نے بھی محمود خان اچکزئی کو کوئی جواب نہیں دیا جس پر محمود خان اچکزئی واپس پارلیمنٹ کے اندر چلے گئے۔

اپوزیشن کی عوامی اسمبلی میں بھی نہال ہاشمی کے خلاف مذمتی قرارداد منظور کر لی گئی اور سپریم کورٹ سے بیان کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

نیو نیوز کی براہ راست نشریات، پروگرامز اور تازہ ترین اپ ڈیٹس کیلئے ہماری ایپ ڈاؤن لوڈ کریں