پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نے جنوبی پنجاب کے عوام سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے: سراج الحق

پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نے جنوبی پنجاب کے عوام سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے: سراج الحق

شجاع آباد:  امیر جماعت اسلامی پاکستان سنیٹرسراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں وسائل کی کمی نہیں مگر دولت کی غیر منصفانہ تقسیم اور حکمرانوں کی لوٹ مار نے ملک و قوم کو تباہی کے دھانے پر لا کھڑا کیا ہے ۔جنوبی پنجاب کے عوام قیام پاکستان کے بعد سے الگ صوبے کا مطالبہ کررہے ہیں، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نے جنوبی پنجاب کے عوام سے کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے ۔جنوبی پنجاب کے مسائل کا واحد حل اسے ایک الگ صوبے کی حیثیت دینا ہے ۔قومی و بین الاقومی اداروںنے جماعت اسلامی کو حقیقی جمہوری جماعت اور سپریم کورٹ نے ہماری دیانتداری کوتسلیم کیا ۔

ان خیالات کا اظہا رانہوں نے تحصیل بار شجاع آباد اور جلاپور پیروالا میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد،نائب امیر جماعت اسلامی پنجاب عزیر لطیف ،سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم ،صدر رانا طفیل احمد نون سیکرٹری رائو عامرلقمان تحصیل بار بھی موجود تھے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جنوبی پنجاب ترقی کرے گا تو ملک ترقی کرے گا ،جنوبی پنجاب میں بے پناہ وسائل ہونے کے باوجود وڈیروں اور جاگیرداروں کے ظلم وجبر نے عوام کو ترقی و خوشحالی سے محروم رکھا ہوا ہے ۔وڈیر ے اور جاگیر دار خود کو آقا اور عوام کو غلام سمجھتے ہیں حالانکہ ان میں اکثریت ان لوگوں کی ہے جنہوں نے انگریز سے وفاداری اور قوم سے غداری کے عوض جاگیریں حاصل کی تھیں ۔

انہوں نے کہا کہ جاگیردار اور وڈیرے عامی آدمی کو اپنا غلام رکھنے کیلئے عوام کی ترقی اور خوشحالی نہیں چاہتے ،ترقی و خوشحالی کیلئے سیاسی شعور کی بیداری ضروری ہے تاکہ عوام ان ظالموں کے شکنجہ سے آزادی حاصل کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان سے ہی جنوبی پنجاب محرومیو ں کا شکار ہے ۔غربت و افلاس اور بے روز گاری نے یہاں مستقل ڈیرے ڈال رکھے ہیں ،ہماری مائیں بہنیں بیٹیاں محنت مزدوری کرنے پر مجبور ہیں ۔وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم سے ایک طرف بنگلے اور قلعہ نما محل ہیں اور دوسری طرف لوگ جھونپڑیوںمیں رہنے پر مجبور ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر بہاولپور کو صوبہ بنا دیا جائے تو ہزاروں لوگ جنہیں روزانہ دفتری کاموں اور ہائیکورٹ میں مقدمات کے سلسلہ میں لاہو ر جانا پڑتا ہے ان کا وقت اور وسائل ضائع ہونے سے بچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامی طور پربھی چھوٹے یونٹس کارکردگی کو موثر بنانے میں ہمیشہ ممد و معاون ہوتے ہیں۔

مصنف کے بارے میں