اپوزیشن جماعتوں نے مخالفت کی تو فوجی عدالتوں میں توسیع نہیں کی جائے گی:فواد چودھری

اپوزیشن جماعتوں نے مخالفت کی تو فوجی عدالتوں میں توسیع نہیں کی جائے گی:فواد چودھری
کیپشن: تصویر ٹوئٹر

اسلام آباد :وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فوادچودھری نے کہا ہے کہ فوجی عدالتوں میں توسیع کے لیے اپوزیشن کا متفق ہونا ضروری ہے، فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملے پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جائیگی ۔

غیر ملکی خبر رساں ا دارے کو د یئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ حکومت کی خواہش ہے فوجی عدالتوں میں توسیع ہو تاہم اس کے لیے دیگر سیاسی جماعتوں کا بھی متفق ہونا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں فوجی عدالتوں کی مخالفت کر رہی ہیں جب کہ ماضی میں انہی سیاسی جماعتوں نے فوجی عدالتوں کی حمایت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے معاملے پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کرے گی اور اگر اس پر اتفاق رائے ہو گیا تو فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کر دی جائے گی اور اگر دیگر جماعتوں نے توسیع کی ضرورت محسوس نہیں کی اور مخالفت کی تو فوجی عدالتوں میں توسیع نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ فوجی عدالتوں کا قیام مخصوص حالات میں ایک غیر معمولی قدم تھا اور جسے فوجی عدالتوں نے کامیابی کے ساتھ ڈیلیور کیا اس لیے ہمارا خیال ہے کہ ملک کو اب بھی فوجی عدالتوں کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کو مکمل شکست دینے کے بہت قریب ہیں اور اس لیے بھی ہم فوجی عدالتوں کی توسیع ضروری سمجھتے ہیں، فوجی عدالتوں میں دوبارہ توسیع ملک کے مفاد میں ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں دہشت گردی کو شکست دینے کے بہت قریب ہیں لیکن اگر قومی اتفاق رائے نہیں ہو گا تو پھر توسیع کا معاملہ کھٹائی میں پڑ جائے گا۔پاکستان میں دہشت گردی سے متعلق مقدمات کی تیز پیروی کے لیے نیشنل ایکشن پلان کے فوجی عدالتوں قائم کی گئی تھیں جن کی مدت 2 سال تھی اور فوجی عدالتوں کی دوسری 2 سالہ آئینی مدت 7 اپریل کو مکمل ہو رہی ہے۔