وزارت ریلوے کا ڈیم فنڈ کے نام پر مسافروں سے لی گئی رقم اکاؤنٹ میں جمع نہ کروانے کا اعتراف

وزارت ریلوے کا ڈیم فنڈ کے نام پر مسافروں سے لی گئی رقم اکاؤنٹ میں جمع نہ کروانے کا اعتراف
سورس: فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

اسلام آباد: وزارت ریلوے نے اعتراف کیا ہے کہ ڈیم فنڈ کے نام پر مسافروں کے کرایہ سے کٹوتی کے بعد رقم ڈیم فنڈ کیلئے مختص اکاؤنٹ میں جمع نہیں کروائی گئی۔ 
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر ریلوے کی جانب سے ریلوے اراضی پر قبضوں، خسارے اور ڈیم فنڈ کے حوالے سے رپورٹ جمع کرائی گئی۔ وزیر ریلوے نے تحریری جواب میں بتایا کہ ریلوے کی 4 ہزار 741 ایکڑ اراضی پر قبضہ کیا گیا ہے جس میں سے 274 ایکڑ اراضی دفاعی اداروں کے قبضے میں ہے، 324 ایکڑ اراضی پر کمرشل تجاوزات اور 2 ہزار 310 ایکڑ اراضی پر رہائشی تجاوزات قائم ہیں، جبکہ سرکاری اداروں کے قبضے میں 557 ایکڑ اراضی ہے۔
وزیرریلوے نے اعتراف کیا کہ ستمبر 2018ءسے دسمبر 2020ءتک مسافروں سے ڈیم فنڈ کیلئے 16 کروڑ 34 لاکھ روپے اکٹھے کیے کئے گئے لیکن وزیر اعظم کے ڈیم فنڈ میں صرف ایک کروڑ 76 لاکھ روپے جمع کروائے گئے۔
وزیر ریلوے نے تحریری جواب میں بتایا کہ ایک سال کے دوران ریلوے کے خسارے میں ریکارڈ اضافہ ہوا، 19-2018ءکے دوران ریلوے کا خسارہ 32 ارب 76 کروڑ روپے تھا لیکن 20-2019ءکے دوران ریلوے خسارہ 53فیصد بڑھا اور اس دوران ریلوے کا خسارہ 50 ارب 15 کروڑ روپے رہا جبکہ اسی دوران ریلوے کی آمدن 47 ارب 58 کروڑ جبکہ اخراجات 97 ارب 74 کروڑ روپے تھے۔