اندرون سندھ کے علاقوں میں بچے پراسرار بیماری میں مبتلا ہونے لگے

اندرون سندھ کے علاقوں میں بچے پراسرار بیماری میں مبتلا ہونے لگے
سورس: file photo

کراچی،کورونا کے مسائل ایک طرف اندرون سندھ کئی بچے خسرہ کی بیماری کا شکار ہوگئے ۔رواں ماہ 75 بچے خسرہ میں مبتلا ہوکر این آئی سی ایچ لائے جا چکے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سندھ میں بچے خسرہ کے مرض میں مبتلا ہورہے ہیں ، ضلع جیکب آباد ، ٹھل ،گھڑی یاسین میں کئی بچے خسرہ کا شکار ہوگئے۔محکمہ صحت سندھ نے اپنی ٹیم متعلقہ علاقوں میں روانہ کردی ہے ، ٹیم میں عالمی ادارہ صحت،یونیسیف اور ای پی آئی کے حکام شامل ہیں۔

 این آئی سی ایچ  ہسپتال میں رواں ماہ 75 بچے خسرہ میں مبتلا ہوکر لائے جاچکے ہیں، سربراہ اسپتال ڈاکٹرجمال رضا کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین ماہ میں 160 سے زائد بچے اسپتال لائے گئے ہیں۔

سربراہ این آیی سی ایچ نے کہا صوبے کے مختلف اضلاع سے 50 فیصد بچے مارچ میں خسرہ کے باعث اسپتال لائے گئے، یہ وہ بچے ہیں جن کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

ڈاکٹر جمال رضا کا کہنا تھا کہ خسرہ جان لیوا اور کورونا سے زیادہ خطرناک بیماری ہے، کورونا کے باعث لوگوں نے اپنے بچوں کو حفاظی ٹیکے نہیں لگوائے۔

انھوں نے مزید کہا کہ اسپتال میں صرف دس فیصد کیسز آرہے ہیں، بچوں کی بڑی شرح نو ماہ اور پندرہ ماہ میں خسرہ کا ٹیکہ لگانے سے رہ گئی ہے۔

علامات کے حوالے سے سربراہ این آیی سی ایچ کا کہنا تھا کہ خسرہ کی علامات میں بخار نزلے اور جسم پر سرخ دھبے ،شامل ہیں، خسرہ کے باعث بچہ میں قوت مدافیت میں کمی واقع ہوجاتی ہے، نمونیہ اور ڈائریا کے ساتھ بچے کی جان بھی چلی جاتی ہے تاہم بچوں کی اموات کی بڑی وجہ خسرہ ہے ، اس سے بچاو کا واحد حل خسرہ کا ٹیکہ ہے۔