پاکستانیو کیلئے افسوسناک خبر!!!نیو نیوز کی نشریات کیبل پر 7 روز کیلئے بند کر دی گئیں

پاکستانیو کیلئے افسوسناک خبر!!!نیو نیوز کی نشریات کیبل پر 7 روز کیلئے بند کر دی گئیں

عزم و حوصلہ بھی ہے بلند۔۔ چاہے کردو جتنا پابند۔۔۔
جھکے تھے نہ جھکیں گے۔۔ حق کا پرچم بلند رکھیں گے۔۔
لاہور:پاکستانیو کیلئے ایک افسوسناک خبر!!!نیو نیوز کی نشریات تھوڑی دیر کے بعدسات روز کیلئے بعدبند کر دی جائیں گی۔ چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے ذاتی عناد اور بغض کا مظاہرہ کیا۔تحقیق کی .اور نہ کوئی دلیل سنی,پاکستانیو کی آواز کوخاموش کرا دیا.ایک پروگرام کو جواز بنا کر پورے ٹی وی چینل کو ہی بند کردیا.لاہور،کراچی،اسلام آباد سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں صحافی سراپا احتجاج ہیں.
سڑکوں پر چیخ چیخ کر پوچھ رہے ہیں کہ نیو نیوز کا آخر جرم کیا ہے,
اگر حقائق بیان کرنا جرم ہے تو ہمارا اعلان ہے یہ جرم ہم بار بار کریں گے ،،چاہے کتنی کڑی سزا ہی کیوں نہ ہو.ظلم اورناانصافی کیخلاف آوازاٹھانا گناہ ہے تو جان لیں!!! ہم گناہ گار ہی بھلے .دھونس دھاندلی کا پردہ چاک کرنا روایت کیخلاف ہے تو یہ روایت شکنی ہمارافخر ہے.کرپشن کی دلدل میں دھنسے چہرے دکھاناقاعدے کی خلاف ورزی ہے تو یہ قاعدہ کسی طورقبول نہیں.مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے مظالم کا پردہ فاش کرناکسی کو پسند نہیں توہمیں پروا نہیں
ہم پاکستانی ہیں اور پاکستانیو کی آوازبلند کرتے رہیں گے
نیو نیوز سے وابستہ صحافی اور نیو نیو زکی انتظامیہ چیئرمین پیمرا سے چند سوالات کا جوابات چاہتی ہے.ہمارا سوال ہے کہ ایک پروگرام کو جواز بنا کر پورا ٹی وی چینل بند کرنا کہاں کا انصاف ہے؟جس ضابطے کی خلاف ورزی کو جواز بنایا گیا اس کا اطلاق صرف نیو نیوز پر ہی کیوں.چیئرمین پیمرا ابصار عالم دشت صحافت کی خاک چھاننے کا دعویٰ کرتے ہیں تو پھر آزادی صحافت پر یہ حملہ کیسا,اظہار کی آزادی ہی جمہوریت کا حسن ہے تو پھر اس آزادی پر قدغن کیسی.چیئرمین پیمرا کس پر معترض ہیں بات پر یا بات کہنے کے انداز پر
نیو نیوز پاکستانیو کی آواز ہے
اسے جتنا دبانے کی کوشش ہوگی یہ اتنا ہی بلند ہو گی
شاہ کو ناگوار گزرے یا شاہ کے مصاحبوں کو
نیو نیوز پاکستانیو کی آواز بلند کرتا رہے گا۔

نیو نیوز کی کیبل پر نشریات 7 دن کے لیے بند کی جارہی ہیں،،، عوام سے رابطہ جاری رہے گا۔
ناظرین نیو نیوز کی نشریات کیلئے ہماری ویب سائٹ نیونیٹ ورک ڈاٹ پی کےwww.neonetwork.pk
پراور فیس بک اکاونٹ پر وزٹ کرسکتے ہیں.

مصنف کے بارے میں