سعودی حکومت نے 12 شعبوں میں غیر ملکیوں کے کام کرنے پر پابندی عائد کر دی

سعودی حکومت نے 12 شعبوں میں غیر ملکیوں کے کام کرنے پر پابندی عائد کر دی

ریاض : سعودی حکومت نے  اگلے ہجری سال کی شروعات سے غیر ملکیوں پر 12 شعبوں میں کام کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت لیبر برائے سماجی ترقی نے غیر ملکیوں پرمتعدد شعبوں میں کام کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے ۔ جس کا اطلاق اگلے ہجری سال کی شروعات پر ہو گا۔پابندی کی زد میں آنے والے شعبوں میں گھڑیوں کی دکانیں ، آنکھوں کے چشموں کی دکانیں، کارپٹ، آٹوموبائل اور موبائل فونز کی دکانیں شامل ہیں ۔ ایسی دکانیں جن پر گھروں اور دفاتر کے لیے فرنیچر بیچا جارہا ہے  بھی اس فہرست میں شامل ہیں ۔

ان کے علاو ہ ریڈی میڈ گارمنٹس، بچوں کے کپڑے کی دکانیں ، گھریلو برتنوں کی دکانیں ، اور پیسٹری کی دکانوں پر کام کرنے والے غیر ملکی ملازمین پر بھی یہ پابندی عائد کر دی گئی ہے ۔واضح رہے سعودی حکومت نے گزشتہ سال سے سعودائزیشن پر عملد ر آمد کی رفتار تیز کر دی ہے ۔ موبائل فونز کے شعبے میں کامیاب سعودائزیشن کے بعد مزید شعبوں میں غیر ملکی شہریوں کو نکال کر سعودی شہریوں کو ملازمت کے مواقع دیئے جارہے ہیں ۔

یہاں یہ بات بھی قابل ِ ذکر ہے کہ سعودی حکومت نے سعودی مردوں کے ساتھ ساتھ سعودی خواتین کے لیے بھی اقدامات کرنے شروع کر دی ہیں ۔کیونکہ خواتین میں بھی بے روزگاری کی شرح بڑھتی جارہی ہے ۔ گزشتہ روز پاسپورٹ کے محکمے میں خواتین کی 140 آسامیوں کے لیے 10000 سے زائد سعودی خواتین نے درخواستیں جمع کروائی تھیں ، جس کے بعد حکام بھی حیران رہ گئے تھے۔