سعودی عرب میں 140 اسامیوں پر خواتین کی لاکھوں درخواستوں کی وصولی

سعودی عرب میں 140 اسامیوں پر خواتین کی لاکھوں درخواستوں کی وصولی


ریاض:سعودی عرب کی نظامت عامہ برائے پاسپورٹس کو ایک ہفتے کے دوران میں صرف 140 خالی اسامیوں کے لیے خواتین شہریوں کی 107000 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔


تفصیلات کے مطابق نظامت عامہ نے گذشتہ ہفتے اپنی ویب سائٹ پر ان اسامیوں کا اشتہار دیا تھا۔ان میں ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں پر امیگریشن سے متعلق ملازمتیں شامل ہیں۔ان اسامیوں پر ہائی اسکول کی سند کی حامل صرف سعودی خواتین ہی درخواست دینے کی اہل تھیں اور ان کی عمر 25 سال سے کم اور 35 سال سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔پاسپورٹس ڈائریکٹوریٹ نے خواتین کی جانب سے اتنی زیادہ تعداد میں درخواستوں کی وصولی پر حیرت کا اظہار کیا ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس کو سعودی خواتین کے ملازمت کے حصول کے لیے اس اظہار دلچسپی کی توقع نہیں تھی۔محکمے نے ان درخواستوں کا طے شدہ معیار کے مطابق جائزہ لیا ہے اور ان کی جانچ پرتال کے بعد سب سے اہل امیدوار خواتین کو ٹیسٹ اور انٹرویو کے لیے بلایا جائے گا۔

بعض اسامیوں پر درخواست گزار خواتین کے لیے یہ شرط بھی عاید کی گئی تھی کہ وہ سعودی عرب ہی میں پیدا ہوئی اور پلی بڑھی ہوں۔البتہ اگر کوئی خاتون ملک سے باہر پیدا ہوئی ہو اور وہیں تعلیمی اداروں سے تعلیم حاصل کی ہو لیکن ان کے والد صاحب سعودی عرب ہی میں ملازمت یا کام کرتے رہے ہوں تو انھیں اس شرط سے مستثنا قرار دے دیا گیا ہے۔واضح رہے کہ اس محکمے کی ویب گاہ کے آن لائن کے بعد سے چھے لاکھ سے زیادہ افراد اس کو ملاحظہ کرچکے ہیں۔