کابل میں حالیہ دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی پاکستان میں ہوئی : افغانستان

کابل میں حالیہ دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی پاکستان میں ہوئی : افغانستان


کابل : افغانستان نے پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ کابل میں حالیہ دہشتگرد حملوں کی منصوبہ بندی سرحد پار کی گئی تھی۔


افغان میڈیا کے مطابق افغان خفیہ ایجنسی این ڈی ایس کے سربراہ معصوم ستنکزئی اور وزیر داخلہ ویس احمد برمک نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ کابل میں ہونے والے حالیہ دہشتگرد حملوں کی منصوبہ بندی سرحد پار کی گئی تھی ۔ معصوم ستنکزئی کا کہنا تھاکہ حالیہ دہشتگرد حملوں کے سلسلے میں گزشتہ چند روز کے دوران کئی لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان مشتبہ افراد کے بارے میں تفصیلات فراہم کی ہیں کہ انھیں کہاں تربیت فراہم کی گئی اور حملوں کی منصوبہ بندی کی گئی ۔جمع کی گئی معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ حملوں کی منصوبہ بندی بلوچستان کے علاقے چمن میں کی گئی اور افغان وفد نے دورہ پاکستان کے دوران پاکستانی حکام کے حوالے ان مدرسوں کی ایک فہرست فراہم کی ہے جن میں حملوں کی منصوبہ بندی کی جاری ہے ۔


انہوں نے کہا کہ دورہ اسلام آباد کے دوران حالیہ حملوں کے مشتبہ افراد اور مدرسوں کی ایک فہرست پاکستانی حکام کے حوالے کی ہے جہاں حملوں کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے ، آئی ایس آئی چیف اور فوج کے دیگر اعلی حکام سے ملاقاتوں میں دہشتگردی اور حالیہ حملوں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا، پاکستان تحقیقات میں تعاون کر رہا ہے اور اس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ عسکریت پسندوں کے خلاف کاروائی کرے گا۔