2016میں جعلی تصاویر کے ساتھ وائرل ہونے والی خبریں کونسی رہی ،جانیئے

2016میں جعلی تصاویر کے ساتھ وائرل ہونے والی خبریں کونسی رہی ،جانیئے

نیویارک: سوشل میڈیا پر کئی جھوٹی باتوں کو اس طرح پیش کیا جاتا ہے کہ دنیا اسے سچ سمجھنے لگتی ہے لیکن اس کا حقیقت سے دور دور کا بھی کوئی تعلق نہیں ہوتا۔آئیے آپ کو کچھ ایسی تصاویر سے آگاہ کرتے ہیں جو بہت زیادہ وائرل ہوئیں لیکن حقیقت میں یہ جعلی تھیں۔
سات منہ والا سانپ
وسطی امریکہ کے ملک ہونڈریس میں سڑک کنارے بیٹھے اس سانپ کے بارے میں بتایا گیا کہ اس کے 7منہ ہیں۔اس کے ساتھ لکھا گیا تھا”خداہمیں بچائے۔یہ سانپ ہونڈریس کی پہاڑیوں میں ست ملا ہے اور انجیل میں اس 7منہ والے سانپ کا ذکر موجود ہے۔ خدا ہماری روحوں پر رحم کرے۔“
دائیں جانب اصل تصویر ہے جبکہ بائیں جانب واضح طورپر دیکھا جاسکتاہے کہ یہ کاپی امیج ہیں۔
روسی صدر ریچھ پر سوار
2009ءکی موسم گرما کی تعطیلات میں روسی صدر پیوٹین کی جنوبی سائیبیریا میں گھوڑے پر بیٹھے کی تصویر کافی مشہور ہوئی اور اب کچھ لوگوں نے ایک ایسی تصویر وائرل کی جس میں وہ ریچھ پر سوارہیں۔ اصل میں ایک ریچھ اوراس گھوڑے والی تصویر کو ملاکر ”روسی صدر کی ریچھ پرسواری“والی تصویر منظر عام پر لائی گئی۔
دیوقامتsquid
اس تصویر میں ایک سمندری جانورsquidکو کیلی فورنیا کے ساحل سمندر پر لیٹے ہوئے اور اس کے گرد لوگوں کا جھمگٹھادکھایا گیاہے۔ حقیقت میں یہ تصویر چلی کی ہے جہاں 2011ءمیںایک مردہ وہیل مچھلی ساحل پرآگئی تھی۔فوٹوشاپ کرنے والوں نے بہت خوبصورتی کے ساتھ وہیل کی جگہ squidکو ایڈجسٹ کرنے کی ناکام کوشش کی ہے۔
فیری پولز
سکاٹ لینڈ کی اس وادی اور جھیل کی تصویر کو جامنی کرکے دکھایا گیاہے جب حقیقت میں یہ نیلی اور سبز ہے۔
رینبو سانپ
بائیں جانب کیاس تصویر میں رینبو(قوس قزاح)والا سانپ دکھایا گیا ہے لیکن یہ بھی سات منہ والے سانپ کی طرح ایک جعلی تصویر ہے۔
جماہواشہر وینس
اٹلی کا شہر وینس نہروں کی وجہ سے بہت مشہور ہے اور اس کی ایک تصویر کافی وائرل ہوئی جس میں یہ شہر مکمل طور پر جماہودکھایاگیاہے۔یہ شہر کبھی بھی یخ بستہ ہواﺅں کی لپیٹ میں نہیں رہا۔ زیرنظر تصویر حقیقت میں روسی برفانی جھیل کو وینس شہر کے ساتھ ملاکر بنائی گئی ہے۔ اس تصویر میں لوگوںکو بتایا گیا کہ ایک بار 1929ءاور اس کے بعد دوسری بار2012ءمیں یہ شہر جم گیاہے۔
دنیا کا لمباترین ٹریفک جام
اس تصویر کو چین کے نیشنل ہائی وے110کی ٹریفک جام کہہ کر پوسٹ کیا گیا جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گاڑیوں کی لمبی قطاریں تاحد نگاہ ایک دوسرے کے ساتھ جڑ جڑ کر چل رہی ہیں لیکن حقیقت میں یہ تصویر کیلی فورنیا کے I-405فری وے کی ہے اور اصل تصویر میں واضح طور پر نظرآرہا ہے کہ ٹریفک اس قدر جام نہیں ہے۔
Angel of Kobane
اس تصویر کو یہ کہہ کر وائرل کیا گیاکہ اس کردش لڑکی نے 100سے زائد داعش کے لوگوں کو قتل کیا ہے۔یہ تصویربھی دنیا بھر میں مشہور ہوئی اور اس پر کافی بحث بھی ہوتی رہی لیکن اب اس کی حقیقت بھی سامنے آگئی ہے۔ سویڈن کے ایک صحافی نے اس لڑکی سے ملاقات کی ہے اور یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ پویس فورس کے ساتھ رضاکارانہ کام کررہی ہے۔