فوجی افسروں سمیت کسی میں جرات نہیں تھی کہ رعایت کیلئے مجھ سے رابطہ کرتے: ثاقب نثار

فوجی افسروں سمیت کسی میں جرات نہیں تھی کہ رعایت کیلئے مجھ سے رابطہ کرتے: ثاقب نثار

لاہور: جہانگیر ترین نااہلی کیس سے متعلق عون چوہدری کی جانب سے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور عمران خان کے درمیان ہوئی گفتگو کے حوالے سے کیے گئے انکشافات پر ثاقب نثار کا رد عمل بھی سامنے آگیا ہے۔

سابق چیف جسٹس آف پاکستان ریٹائرڈ ثاقب نثار نے کہا ہے کہ اعلیٰ ترین فوجی افسروں سمیت کسی میں یہ جرات نہیں تھی کہ کوئی رعایت حاصل کرنے کیلئے ان سے رابطہ کرے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے یا جہانگیر ترین کیلئے مجھ سے رابطہ کرنے کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتے تھے۔

ریٹائرڈ چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ان کے ساتھ بینچ میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس عمر عطا بندیال بھی تھے جن کے کردار پر کوئی سوال نہیں اٹھا سکتا۔

واضح رہے کہ ایک پروگرام میں عون چوہدری نے کہا تھا کہ عمران خان نااہلی کیس میں عمران خان کے ڈاکیومنٹ پورے نہیں تھے ، عمران خان کو صادق اور امین قرار دلوانے کیلئے بیلنسنگ ایکٹ کے طور پر جہانگیر ترین کو نااہل کیا گیا ۔

عون چوہدری نے دعویٰ کیا کہ جہانگیر ترین کی سپریم کورٹ میں ریویو پٹیشن آئی تو خود عمران خان نے اس وقت کے چیف جسٹس ثاقب نثار کو فون کیا کہ اسے مسترد کردیں اور جہانگیر ترین کو نااہل رہنے دیں ۔

مصنف کے بارے میں